معصوم محراب پندرانی کے بہیمانہ قتل کو انسانیت کے منہ پر زوردار طمانچے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی)

254

بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی ( کراچی) بروزِ ہفتہ بوقتِ شام چار بجے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔

دور حاضرِ کے زمینی خداؤں نے آج ایک ماں سے اس کے لختِ جگر کو چھینا٬ آج گھر کے اس چراغ کو گھل کیا گیا جس کا ہونا اس گھر کے لیے روشنی کے مترادف تھا٬ یہ سولہ سترہ سالہ معصوم بچہ محراب پندرانی جو ان زمینی خداؤں کے پاس اپنے دو وقت کی روٹی کے لئے مزدوری کیا کرتا تھا اور اپنے گھر کی دال روٹی کے لیے زمینی خداؤں کے ہر ظلم و ستم کو برداشت کرتا تھا آج وہ روشنی کا سراغ زمینی خداؤں کے ہاتھوں ان کے ظلم و تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے اس جہاں سے کوچ کر گیا۔

ترجمان نے نصیرآباد کے اس معصوم لڑکے کے دل خراش واقعے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ معصوم محراب پندرانی معروف ٹرانسپورٹر سدا بہار کے مالکان کے گھر ملازم تھا جس کی موت کے واقعہ کو کچھ یوں بیان کیا جا رہا ہے کہ سدا بہار ٹرانسپورٹرز کے مالکان کے گھر میں لاکھوں روپے مبینہ طور پر چوری یا غائب ہو گئے۔ اس شک کی بنیاد پہ انھوں نے اپنے گھریلو ملازمین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان ملازمین میں ایک نصیرآباد کا سولہ سترہ برس کا یتیم لڑکا محراب پندرانی بھی تھا۔ جسے لاٹھیوں، سریوں اور لوہے کے راڈ سے مار مار کر ظلم کی انتہا کر دی گئی اور وہ ان ظالم و جابروں کے دو تین دن کے مسلسل تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا پھر اس کے قتل کو خودکشی کا کہہ کر اس کی لاش لا کر نصیرآباد میں اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی۔ مگر اس کے بھائی نے میت کے غسل کے دوران سخت تشدد کے نشانات دیکھ لئے اور اس کی تصاویر لیں اور سوشل میڈیا پہ ڈال دیں۔ وہیں سے یہ معاملہ آج یہاں تک رسائی حاصل کر پایا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آئے روز ظلم و جبر کے داستانوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اگر آج ہم اس ظلم و جبر کے خلاف اور ان سرمایہ داروں کے اس سرمایہ دار نظام کے خلاف یکجا اٹھ کھڑے نہیں ہونگے اور مظلوموں کا ساتھ نہیں دیں گے تو وہ وقت دور نہیں کہ یہ تمام تر چیزیں ہمارے ساتھ ہونے والی ہیں اس لئے ہم تمام اہلِ فکر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ظلم و جبر کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرکے مظلوم عوام کا ساتھ دینے اور ان کو انصاف دلانے میں ہمارا ساتھ دیجیے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم ایک بار پھر یاد دہانی کرتے ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) مورخہ 28۔اگست۔2021 بروزِ ہفتہ شام چار بجے کراچی پریس کلب کے سامنے اس ظلم و جبر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ ہم تمام طبقہِ ہائے فکر سے اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔