بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بااثر شخصیات اور ٹرانسپورٹر کے ہاتھوں نصیرآباد سے تعلق رکھنے والے معصوم بچے کی بہیمانہ تشدد سے قتل اور بواٹہ فورٹ منرو میں نہتے خاندان پر جرائم پیشہ افراد کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے کسی بھی کونے میں بلوچ محفوظ نہیں ہیں آئے دن کسی واقعے میں کسی بلوچ کا گھر اجھاڑ دیا جاتا ہے جس کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ 17 اگست کو بواٹہ فورٹ منرو میں ایف سی چیک پوسٹ کے قریب نامعلوم افراد نے چادر و چار دیواری کی پامالی کرتے ہوئے الہی بخش لغاری کے گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے خاندان کے 3 افراد کو بے رحمانہ طور پر قتل جبکہ تین افراد کو شدید زخمی کیا گیا فائرنگ سے ایک چھوٹی معصوم بچی رابعہ بلوچ بھی زخمی ہوگئی تھی، گھر کے قریب ایف سی چیک پوسٹ کی موجودگی کے باوجود اس طرح کا دردناک واقعہ کا رونماء ہونا کئی سوالات جنم دے رہا ہے اور اب تک ملزمان کی کھوج کیلئے کسی بھی طرح کی کوشش نہ کرنا خاندان کے ساتھ ظلم ہے جس کے خلاف کسی بھی طرح خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی۔
ترجمان نے کہا کہ ایک اور واقعے میں کوئٹہ کے بااثر شخصیات اور ٹرانسپورٹر کے ہاتھوں معصوم بچے کی اذیت ناک تشدد اور قتل ظلم کی آخری حد ہے ظلم چاہے کسی کے ہاتھوں سرزد ہوجائیں وہ ظلم ہی ہے اور اس کے خلاف بولنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، چوری کے معمولی الزام پر دو بچوں محراب پندارنی اور اس کے ایک ساتھی کو جس طرح اذیت دی گئی اور جس طرح انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ایسی اذیت جنگ کے دوران بھی مخالفین ایک دوسرے کو نہیں دیتے ، بلوچ سماج میں ایسی شخصیات کی آزادانہ طور پر موجودگی سماج کیلئے ایک خطرہ سے کم نہیں ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ خاندان کی ملزمان کے خلاف ایف آئی آر کے باوجود پولیس کی طرف سے اب تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور حکمران بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ محراب پندارانی کے قاتلوں کو بچایا جائے جو ایسے ظلم کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی مظلوم بلوچ اقوام کی آواز ہے جو ان حالات میں سنگین مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، فورٹ منرو میں معصوم رابعہ بلوچ کے ساتھ ظلم و جبر اور معصوم محراب پندرانی کو انصاف فراہم کرنے کیلئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام 25 اگست بروز بدھ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، ہم تمام باشعور بلوچ و مظلوم عوام سے اس احتجاج میں شرکت کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔