دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ سے سیکورٹی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے –
تفصیلات کے مطابق 18 اگست کو نوشکی سے کوئٹہ آتے ہوئے سریاب کے رہائشی نوجوان شفیح اللہ کو مستونگ کانک کے مقام پر فورسز نے گاڑی سے اتار کر اپنے ہمراہ لے گئے –
سیکورٹی حکام نے نوجوان کی گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہیں۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی پرانا ہے اکثر اوقات بلوچستان کے مختلف اضلاع سے جبری گمشدگیوں کے اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں ماہ اگست میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے 9 افراد کی جبری گمشدگی کے خبریں موصول ہوئیں۔
اس سے قبل 13 اگست کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچستان کے ضلع پنجگور و تربت سے دو افراد حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیے گئے ہیں جبکہ خاران سے فورسز نے 6 افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا –
بلوچ نیشنل موومنٹ کے رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ماہ جولائی میں 29 افراد غیر قانونی حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردئے گئے ہیں –