بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں جمعرات کے روز سول سوسائٹی کی جانب سے محراب پندرانی کی قتل کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا –
مظاہرے میں شریک مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر محراب پندرانی قتل اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف نعرے درج تھے –
اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کمسن محراب پندرانی کی قتل کا مذمت کرتے ہوئے پوری انصاف کا مطالبہ کیا –
انہوں نے کہا کہ قتل میں ملوث بااثر شخصیات کو فوری طور پر گرفتار کرکے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے –
بلوچستان کے ضلع نصیر آباد سے تعلق رکھنے والے کمسن محراب پندرانی کو مبنیہ چوری کے الزام میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا اور لواحقین کی طرف سے معروف ٹرانسپورٹر حاجی حکمت لہڑی پر قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے –
گذشتہ روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد، بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں محراب پندرانی کے قتل کے خلاف ریلی اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں –
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ قتل کی صاف شفاف تحقیقات کر کے ملزمان کو گرفتار اور فوری طور پر سزا دیا جائے –
تربت پریس کلب کے سامنے ہونے والے مظاہرے کے بعد آنے والے اطلاعات کے مطابق مظاہرے کی قیادت کرنے والے سول سوسائٹی کے کنوینئر گلزار دوست کو پولیس نے گرفتار کیا ہے –
سوشل میڈیا میں چلنے والے خبروں کے مطابق پولیس نے گلزار دوست 15سال قبل آج ہی کے دن نواب اکبر بگٹی کی قتل پر پرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا ہے –
تاہم تربت پولیس کے مطابق انہیں 2007 میں سیلاب متاثرین کی ریلی میں تھوڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے –
آخری اطلاعات کے مطابق گلزار دوست کو شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے –