لسبیلہ: طلباء کا احتجاج، بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی شاہراہ بند

290

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے ہیڈ کوارٹر اوتھل سے آمدہ اطلاعات کے مطابق اوتھل کے دیہاتی علاقوں کے طلباء نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے مرکزی شاہراہ بند کردی۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح مختلف اسکولوں کے طلباء نے جمع ہوکر بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی شاہراہ پر احتجاج کرتے ہرقسم کی ٹریفک کی روانی معطل کر دی –

احتجاجی طلباء کا کہنا ہے کہ ہمیں لوکل مسافر گاڑیاں اسکول جانے کے لیے نہیں اٹھاتی اور ہم سکول تاخیر سے پہنچتے ہیں- انہوں نے حکومت سے فوری بس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا –

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے زیروپوائنٹ، پیر سوائی اسٹاپ، شیخ اسٹاپ، گدوراسٹاپ، کلمتی اسٹاپ، اور انگاریہ اسٹاپ کے طلباء نے مشترکہ احتجاج کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے بس فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لوکل ٹرانسپورٹ طلباء کو پریشان کررہے ہیں اور ہم کئ کلومیٹر پیدل چل کر اسکول آتے ہیں –

طلباء کے احتجاج کے باعث شاہراہ کی دونوں طرف مسافر بسوں اور دیگر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی-

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے بیشتر تعلیمی اداروں میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات نہ ہونے سے طلباء کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے –

لسبیلہ بلوچستان کا سرحدی اور سندھ کے درالحکومت کراچی سے ملحقہ بلوچستان کا ضلع ہے جہاں سے موجودہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال اور سابقہ وزرا اعلیٰ انکے والد اور دادا کا تعلق انہی پسماندہ علاقوں سے ہے –