بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4397 دن مکمل ہوگئے۔
آج احتجاجی کمیپ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ ،وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ سے مختلف سیاسی اور سماجی کارکنوں نے آکر اظہار یکجہتی کی جن میں خواتین بھی شامل تھی –
اس موقع پر انہوں کفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی سنگین ہوتا جارہا ہے –
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی لواحقین کو اپنے پیاروں کی بازیابی کے جدوجہد سے دستبردار کرنے کے لئے ریاستی ادارے اب مختلف طریقوں سے گھناؤنی عمل کررہے ہیں، لیکن لواحقین اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا پرامن احتجاج جاری رہے گا –
انکا کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جاری جدوجہد میں ہر مکاتب فکر کے لوگوں کو حصہ لے کر انسانیت کی بقا میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے –
ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ریاستی تشدد آپریشن و لوگوں کو گرفتاریوں میں لاپتہ کرنے سمیت خواتین کی حراسگی و گھروں کی چادر و چار دیوالی کی پامالی کا سلسلہ ایک بار پھر تیز کردی گئی-