عالمی یوم متاثرین جبری لاپتہ افراد: تونسہ شریف میں احتجاجی کیمپ قائم

98

بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف لاپتہ افراد کے عالم دن کے موقع پر بلوچ ایکٹویسٹس کی جانب سے تونسہ شریف میں احتجاجی کیمپ قائم مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے کیمپ کا دورہ کیا –

احتجاجی کیمپ میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ تونسہ شریف میں احتجاجی کیمپ قائم کرنے کا مقصد بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے مسئلہ کو اجاگر کرنا ہے –

احتجاجی کیمپ میں شریک طالب و سیاسی کارکن سعدیہ بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ ایک سنگین مسئلہ ہے اب تک ان جبری گمشدگیوں میں ہزاروں طالب علم اور دیگر افراد کو غیرقانونی طور پر حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے اور ان حراست میں لے گئے، لوگوں کو بغیر کسی عدالتی کاروائی کے قتل کردیا گیا ہے –

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایسے واقعات روز مرہ کی معمول بن چکے ہیں بااختیار حکومتی ارکان ایسے معاملات کو غیر قانونی قرار دے کر جبری گمشدگیوں کے خلاف ایکشن لے –

یاد رہے اج لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر کوئٹہ کراچی سمیت مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں اور احتجاجی کیمپ قائم کئے گئے ہیں –

بلوچستان سے جبری گمشدگیوں و لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے و پہلے سے زیر حراست افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے خلاف آج وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا –

دوسری جانب جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ سوشل میڈیا ایکٹویسٹس کی جانب سے بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک کیمپئن چلائی جارہی ہے –