زیر حراست افراد کا قتل پاکستان کا بدنما چہرہ عیاں کرتاہے ۔ڈاکٹر مراد بلوچ

144

 

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مراد بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ زیر حراست افراد کا قتل پاکستان کا بدنما چہرہ عیاں کرتا ہے، یہ ایک واضح جنگی جرم ہے-

اقوام متحدہ کو زیرحراست افراد کی بازیابی اور جعلی انکاؤنٹرز کو روکنے کیلئے فوری اقدامات اٹھاناچاہئے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سے پاکستانی فوج نے زیرحراست افراد کو کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)کے نام پہ جعلی مقابلوں کے نام قتل کرنا شروع کیا تھا۔ اس میں مزید شدت لائی جاری ہے۔ صرف چند ہی دنوں میں 30سے زائد لوگوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ زیرحراست افراد کو پہلے پاکستانی فوج قتل کرکے ان کی مسخ لاشیں پھینک دیتی تھی لیکن وہ ذمہ داری لینے سے ہمیشہ انکاری رہا ہے۔ اب قتل کے لیے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کا نام استعمال کیا جا رہا ہے۔ مگر اس سے بلوچ قوم اور دنیا کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جاسکتی ہے۔ پاکستان اپنے چہرے سے یہ بدنما داغ نہیں ہٹاسکتا۔

ڈاکٹر مراد بلوچ نے کہا جن افراد کو کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سے جعلی مقابلوں کے نام پہ قتل کیا جا رہا ہے وہ سب زندانوں میں سالوں سے قید لوگ ہیں، ان کی ثبوت موجود ہیں، انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کی طرح یہ سنگین خلاف ورزی ہے، اس پر انسانی حقوق کے اداروں کو عملی اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔

بی این ایم سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مراد بلوچ نے کہا کہ ہمیں قتل ہوتا دیکھ کر دنیاکی خاموشی خود ایک انسانی المیے سے کم نہیں۔ ہم ایک قوم ہیں۔ ہم پاکستان کی بربریت سے ختم نہیں ہوں گے مگرپاکستان کامحاسبہ طے ہے۔