افغانستان کے صدر اشرف غنی کا ملک چھوڑنے بعد پہلا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خون ریزی روکنے کے لیے افغانستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
اشرف غنی کا اپنے فیس بک پیج پر جاری پیغام میں کہنا تھا کہ آج مجھے مسلح طالبان کے سامنے کھڑے ہونے جو صدارتی محل میں داخل ہونا چاہتے تھے یا اپنے پیارے ملک کو چھوڑ جانے میں سے ایک مشکل انتخاب کا سامنا تھا۔
اگر پھر لاتعداد ہم وطن شہید ہوتے اور اگر وہ تباہی اور کابل شہر کی تباہی کا سامنا کرتے تو نتیجہ 60 لاکھ کے شہر میں ایک بڑے انسانی المیے کی صورت میں رونما ہوتا۔ طالبان نے مجھے ہٹانے اور کابل اور کابل کے لوگوں پر حملے کرنے کے لیے آئے ہیں۔
خونریزی کے سیلاب سے بچنے کے لیے میں نے سوچا کہ باہر چلا جاؤں۔