بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے اپنے بیان میں رکھنی واقعہ اور محراب پندرانی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ریاست کا فرض ہے کہ ہر صورت میں اپنے شہریوں کی جان مال کی تحفظ کریں۔
ترجمان نے کہا کہ گذشتہ دنوں بارکھان میں ہونے والا واقعہ افسوس ناک ہے۔ دشمنی کی بنیاد پر کسی بھی فرد کی چادر اور چاردیواری کے تقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ رکھنی کے علاقے میں الہی بخش کے گھر شب بارہ بجے نامعلوم افراد نے گھس کر فائرنگ کی جس کے نتیجے تین افراد قتل کو کیا گیا جس میں ایک خاتون بھی شامل ہے اور ننی رابعہ بلوچ زخمی ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں اس سے پہلے بھی ایسی وارداتیں ہوچکی ہیں۔ ملک ناز اور کلثوم کا بھی قتل انکے بچوں کے سامنے کیا گیا ایسے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں اور اس کے روک تام کرنے میں ریاست ناکام ہے جس سے تشویشناک صورتحال جنم لے رہا ہے اور اس طرح کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالکان دولت لہڑی کے بیٹوں کے ہاتھوں بہیمانہ تشدد سے محراب پندرانی کا قتل اس ظالمانہ اور غیرمنصفانہ معاشرے کی دلیل ہے جہاں قانون کی کوئی حکمرانی نظر نہیں آتی ۔
ترجمان نے کہا کہ محراب پندرانی کا میڈیکل رپورٹ بھی آچکا ہے جو ثابت کرچکا ہے کہ بچے پر کس درندگی سے تشدد کیا گیا ہے۔ محراب بلوچ کے ساتھ اسکے رشتہ دار کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو کہ اپنے اور محراب کے ساتھ ہونے والے ظلم کا گواہ ہے۔
بلوچ وومن فورم حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ ان دونوں واقعات میں ملوث افراد کو جلد سے جلد گرفتار کرکے ننی رابعہ بلوچ اور محراب بلوچ کو انصاف دلائے اور حکومت، بلوچستان میں بڑھتے ہوئے جرائم کے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرئے۔