بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری عارف بلوچ نے اپنے جاری میں سوشل میڈیا پر تنظیم کے خلاف ہونے والے ہرزہ سرائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غیر متعلقہ افراد کی جانب سے ذہنی اختراعات کو لے کر تنظیم کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ تنظیم ایسے تمام افراد کے بے بنیاد الزامات کو رد کرتی ہے اور تنظیمی ذمہ داران کو زدوکوب کرنے پر متعلقہ افراد سے جواب طلب کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ دو ہفتے قبل بولان میڈیکل کالج کے ایک مسئلے کو لیکر تنظیمی اراکین پر بے بنیاد الزامات لگائے تھے جس کے سبب تنظیم کے یونٹ ممبران میں اس حوالے سے کافی ابہام پائی گئی جس پر تنظیم کی جانب سے تمام متعلقہ افراد کی اجلاس طلب کی گئی۔ اجلاس میں مذکورہ مسئلے کو لے کر تنظیمی اراکین پر اٹھنے والے سوالات پر تحقیقاتی جائزہ لیا گیا اور تنظیمی اراکین کے ساتھ طویل گفت و شنید کے بعد تمام اقسام کے ابہام کو دور کیا گیا۔ تنظیمی اجلاس میں تمام مسائل کی خوش اسلوبی کے ساتھ حل اور تنظیمی اراکین میں پائے جانے والے ابہام کے خاتمے پر تنظیم کا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بطور ایک ذمہ دار طلباء تنظیم کی حیثیت سے تمام معاملات کو تنظیمی دائرے کار میں حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ مذکورہ مسئلے کو لیکر تنظیمی اراکین میں پائے جانے والے ابہام کی دوری کے بعد چند دیگر طلباء تنظیموں کے اراکین اور غیر متعلقہ افراد نے تنظیم کے خلاف پروپیگنڈہ اور تنظیمی عہدیداران کی کردارکشی کی کوشش کی گئی۔ تنظیم نے تمام اراکین کو سوشل میڈیا پر ہونے والے الزامات اور ذہنی اختراعات پر کان نہ دھرنے، سوشل میڈیا پر کسی قسم کے بحث مباحثے سے گریز کرنے سمیت تنظیمی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے سرانجام دینے کی ہدایت کی۔ تنظیم کسی بھی قسم کے مسئلے کو سوشل میڈیا کی زینت بنا کر بے بنیاد بحث مباحثے سے گریز کرتی ہے۔ چنانچہ دیگر طلبا تنظیموں کے اراکین اور غیر متعلقہ افراد کی سوشل میڈیا پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات پر تنظیم کی جانب سے مکمل خاموشی اختیار کی گئی اور کسی قسم کے بے بنیاد الزامات کا سوشل میڈیا پر جواب نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بولان میڈیکل کالج کے اس مسئلے کو لے کر جس طرح سے تنظیم کے خلاف بے بنیاد اور انتہائی غیرمہذب انداز سے پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے اس میں کوئی دورائے نہیں کہ اس پروپیگنڈے کے پیچھے وہی قوت اور سوچ کار فرما ہے جو بساک جیسے منظم طلبہ تنظیم میں انتشار پیدا کرکے بلوچ طلبہ کی قوت اور جدوجہد کو تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اس بیان کے توسط سے ہم بلوچستان کے تمام طلبہ تنظیموں پر واضح کرتے ہیں کہ جس طرح سے بلوچ طلبہ کو سطحی اور غیر حقیقی مسائل میں الجھا کر بلوچ طلبہ قوت کو تقسیم کیا جارہا ہے اگر بلوچ طلبہ سیاست کے خلاف آج ہم اس سازش کے دانستہ یا غیر دانستہ طور پر حصہ ہوگئے تو آنے والے وقتوں میں ہم تمام طلبہ تنظیمیں اس آگ میں خاک ہوجائے گے۔ اس مذکورہ مسئلے پر تنظیم کی جانب سے مکمل تحقیات کے بعد تنظیمی اراکین اور سینئرز ڈاکٹرز کے سامنے تمام نکات رکھے گئے جس میں یہ ثابت ہوگیا تھا کہ اس مسئلے سے تنظیم کا کوئی تعلق نہیں اور یہ مسئلہ تنظیم کے گزشتہ سال سے شروع ہونے والے سازش کا حصہ ہے۔ ہم آج واضح کرتے ہیں کہ تنظیم نے سیاسی بالیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا میں تنظیم کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کو مسلسل نظر انداز کیا جس کو ان عناصر نے تنظیمی کمزوری سمجھ کر اپنے پروپیگنڈے اور تنظینی اراکین کے کردار کشی کو مزید تیز کیا لیکن اب تنظیم ان عناصر پر واضح کرتی ہے کہ تنظیم کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کا سختی کے ساتھ جواب دیا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے تمام طلبہ تنظیموں سے گزارش کرتے ہیں ہے کہ ہمارے تنظیم کے خلاف ہونے والے اس پروپیگنڈے سے اپنے ممبران کو دور رکھے اور بلوچستان کے سیاسی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے تنظیموں کو آپسی روابط اور برادرانہ تعلقات کو برقرار رکھے۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم واضح کرتی ہے کہ تنظیم کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور تنظیمی عہدیدار کو زدوکوب کرنے پر تنظیم متعلقہ فرد سے جواب طلب کرے گی اور اس حوالے سے اگر ان عناصر کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا اور تنظیم کے ساتھ کسی بھی قسم کے افہام و تفہیم کے ساتھ مسلئے کو سلجھانے پر آمادہ نہ ہوئے تو تنظیمی اراکین کی جانب سے کسی بھی نا خوشگوار اور غیر سیاسی عمل کا ذمہ دار تنظیم نہ ہوگی۔