بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی، بی این ایم نے جولائی کے مہینے کی رپورٹ جاری کردی

160

بلوچ نیشنل موومنٹ نے ماہ جولائی کی رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ کے مطابق 50سے زائدفوجی آپریشن ہوئے 29 لاپتہ 23 افرادقتل جبکہ متعددگھروں میں لوٹ ماراورتشددکے بے شمارواقعات پیش آئے۔

انفارمیشن سیکریٹری بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے جولائی 2021 کی تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی کے مہینے میں پاکستانی فوج نے بلوچستان کے طول و عرض میں 50 سے زائدفوجی آپریشنوں اور چھاپوں میں 29 افراد کو جبری لاپتہ 23 افراد قتل جن میں سے پانچ جبری گمشدگی کے شکار افراد کوسی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے کے نام پرجبکہ دوافراد کو فوج نے قتل کردیا 17افرادکے قتل کے محرکات سردست معلوم نہ ہوسکے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے اس مہینے پاکستانی فوج نے متعددگھروں میں لوٹ مارکی جبکہ 16 افرادپاکستان کے اذیت گاہوں سے بازیاب ہوگئے۔

دل مراد بلوچ نے کہا گومازی میں پاکستانی فوج نے کیچ گومازی میں کے سابقہ وائس چیئرمین غلام نبی کے چچا زادی اور پارٹی ممبر بانک کیگد بلوچ کو تشدد کرکے قتل کردیا کیچ ہی کے علاقے تجابان میں ایک ذہنی معذور چرواہا غلام جان ولد شیہی کو دوران حراست قتل کرکے لاش سول ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کی گئی۔

انہوں کہا کہ کیچ میں نیشنل پارٹی کے مقامی لیڈر اور ڈیتھ سکواڈ سرغنہ ملا عزیز نے ایک نوجوان کو اٹھاکرفوج کے حوالے کیا کولواہ میں پاکستانی فوج نے گاؤں کے پوری آبادی کوخضدارمنتقل ہونے کی دھمکی دی غرض بلوچ کے خلاف بربریت کے نے نئے حربے استعمال میں لائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچ نسل کشی کا ایک کربناک حربہ پاکستانی فوج کے زیرحراست افراد کو جعلی مقابلوں کے نام قتل کرنا ہے اس مہینے میں بھی فوج نے مختلف اوقات میں جبری گمشدگی کے شکار افراد میں سے پانچ افراد کو سی ٹی ڈی کے ساتھ انکاؤنٹر کے نام پرقتل کرکے اپنے جنگی جرائم میں نئے باب کا اضافہ کردیا۔

دل مراد بلوچ کے مطابق پاکستانی جنگی جرائم میں دن بہ دن اضافہ ہی ہو رہا ہے پاکستانی فوج بلوچ نسل کشی میں تمام حدود کو پار کر چکا ہے لیکن واضح جنگی جرائم کے باوجود بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کوئی عملی قدم نہ اٹھانا حیران کن ہے جنگ زدہ علاقوں میں عالمی اداروں کے لئے اپنا کردار ادا کرنا فرض بن جاتا ہے کیونکہ ان کے قیام کا بنیادی مقصد یہی ہے ہم بھی اسی دنیا میں رہ رہے ہیں جس کے مسائل کے حل کے لئے یہ عالمی ادارے وجود میں آچکے ہیں ہم اپنی رپورٹوں اور دوسرے ذرائع سے بلوچستان کے حالات ان تک پہنچا رہے ہیں۔

دل مرادبلوچ نے کہا بلوچستان میں پاکستان کے بربریت اور جنگی جرائم ایک وجہ عالمی اداروں کی خاموشی ہے جسے پاکستان ایک اسثنیٰ کے طور پر استعمال کررہی ہے۔

بی این نے ماہ جولائی کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے-

1 جولائی 2021
کیچ کے علاقے گومازی سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں تین جبری لاپتہ بلال ولد بخشی سکنہ ڈلسر مند  قاسم ولد عبدالغنی سکنہ گومازی تمپ منصور قمبرانی بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے واشک کے علاقے ماشکیل میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص ممتاز ولد عبدالکریم کبدانی کوہلاک کردیا قتل کے محرکات معلوم نہ ہوسکے۔

2 جولائی 2021

کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فوج نے دو سگےبھائی الطاف آزاد اور بھدان ولد مولابخش کو گمشاد ہوٹل میں کھانا کھانے کے دوران حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا کیچ کے علاقے تمپ دازن میں ریاستی ڈیتھ سکواڈنے کئی گھروں میں لوٹ مارکی ڈیتھ سکواڈکارندوں نے خواتین کی بے حرمتی کی گھروں سے نقدی موبائل اورخواتین کی کانوں سے سونے کے زیورات لوٹ لیے جبکہ زامران کے مختلف علاقوں گیشردان چُر،سرمچان دشتگ نلونلج اورگردونواح میں پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے لوگوں پر تشددکی اورگھرگھرتلاشی لی ۔

3  جولائی  2021

سبی بختیار آباد میں ڈاکوؤں نے گھر میں لوٹ مار کے دوران گھر والوں کی مزاحمت کے ردعمل میں خواتین سمیت چار افراد کو زخمی کردیا ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مائی بختیار پرویز احمد بہادر اور رئیس الدین نامے شخص زخمی ہوگئے ہیں جنھیں طبی امداد کے لیے سبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

تربت میں نیشنل پارٹی کے مقامی لیڈر اور ڈیتھ سکواڈسربراہ عزیز بزنجو  نے نوجوان یاسین ولد شیران کو گھر سے اٹھا کر فوج کی تحویل میں دیا تب سے نوجوان جبری لاپتہ ہے۔

6  جولائی  2021

کوئٹہ میں پاکستانی فورس کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے ایک جعلی مقابلے میں پانچ زیرحراست جبری لاپتہ  افراد کو گولی مار کر قتل کردیا ان میں سے قدرت اللہ ولدمحمدوارث سکنہ خاران کو تین ماہ قبل پاکستانی فوجی اہلکاروں نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر جبری لاپتہ کیا تھا پنجگور کے علاقے کیلکور میں پاکستانی فوج کا ایک بار پھر بربریت کاسلسلہ ہنوز جاری ہے جارحیت کی تازہ لہر میں کیلکورکی طول میں آبادیوں پرپاکستانی فوج مظالم کاقہر برپا کررہاہے ۔

7 جولائی 2021

آواران کے علاقے گیشکورسنڈم میں نامعلوم مسلح افراد نے شیرجان شیدا کوفائرنک کرکے قتل کردیا قتل کے وجوہات معلوم نہ ہوسکے ۔

8 جولائی 2021

کیچ کے علاقے مندکے جامع مسجد سے پاکستانی فوج کی طرف سے اعلان کرکے لوگوں کو پہاڑی علاقوں میں جانے سے منع کردیا گیا ہے اعلان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شکار پکنک منانے یا بکریاں چرانے پہاڑوں کی طرف جائے گا تو وہ اپنے انجام کا ذمہ دار خود ہوگا۔

9 جولائی 2021

کیچ کے علاقے مند میں پہاڑوں پر پکنک منانے والے چار نوجوان حیاتان ولد محمد کریم قادر بخش ولد اسماعیل قادر بخش ولد یونس ساکنان گیاب اور یحی ولد بجار سکنہ گوک مند کو پاکستانی فوج نے جبری لاپتہ کردیا جنہیں ایک ہفتے تک اذیت خانوں میں قید رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔

گوادرجی ڈی اے ہسپتال کے نزدیک عبدالغفار ولد لال بخش نامی شخص کی لاش برآمدہوئی 60  سالہ شخص عبدالسلام بازار سنگانی سر تربت ضلع کیچ کے رہنے والے تھے جو حال میں گوادر کے ساحلی گاؤں جیمڑی میں رہائش پذیر تھے ان کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

10 جولائی 2021

۔۔۔کیچ پاکستانی  فوج نے تلار چیک پوسٹ سے تربت سے کراچی جانے والے اکبر ولد برکت سکنہ نودز کیچ کوحراست میں لے جبری لاپتہ کردیا جو نیول ٹیکنکل کالج کا طالبعلم ہے تربت سے پاکستانی فوج نے عقیل ولد بشیر احمد کو اس کے قریبی رشتہ داروں کے سامنے حراست میں جبری لاپتہ کردیا ۔

11 جولائی 2021

ہرنائی شاہرگ میں اکستانی فوج نے آپریشن کا آغاز کردیا تو عوام سراپا احتجاج ہوگئے اور فوجی اہلکاروں کو گھروں میں گھسنے سے منع کردیا عوام اور فوج کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی اہلکاروں نے عوام پر فائرنگ کی جبکہ جواب میں عوام نے ان پر پتھراؤ کیا ۔

پنجگور کے علاقے گرمکان میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر پاکستانی فوج نے عادل اس کے بھائی عمران اور عابد کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا جبکہ اس دوران فورسز نے خواتین و بچوں کو شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

13 جولائی  2021

۔۔۔کوئٹہ میں سبی روڈ مینگل آباد کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد ایوب ولد غلام قادر مینگل عمر 25 سکنہ مینگل آباد کوئٹہ کوقتل کردیا قتل کے وجوہات معلوم نہ ہوسکے مستونگ کے علاقے پڑنگ آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خالد شاہوانی ولد انور خان شاہوانی ہلاک ہوا-

14 جولائی  2021

مستونگ میں 10 سالہ گمشدہ بچے کی لاش برآمد ہوئی ہے جسے زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ہے چشمہ دولئے کانک کے رہائشی داد محمد سرپرہ کے 10 سالہ بیٹے کو بکریاں چراتے وقت قریبی پہاڑی سے لاپتہ کیا گیا تھا بعد ازاں والدین کی تلاش کے بعد مذکورہ بچے کی لاش قریبی پہاڑ سے ملی جس کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے قتل کردیا گیا تھا۔

15 جولائی 2021

مستونگ 13 دسمبر 2017 کو دشت ضلع مستونگ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ عبدالحکیم ولد جمعہ خان بنگلزئی بازیاب ہوگئے پسنی کلانچ کے مختلف علاقے سردشت شادی کور گانو جوئی کوڈیج میں پاکستانی فورسز کی آپریشن جاری ہے آپریشن میں فورسز کو زمینی اور فضائی کمک حاصل ہے-

17 جولائی 2021

خاران سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں دو ماہ قبل جبری طورپر لاپتہ رسول بخش ولد نذیر احمد اور سفیان بلوچ سکنہ خاران بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔

18 جولائی 2021

گوادر کے تحصیل پسنی ببر شور وارڈ نمبر 1 سے سے پاکستانی فوج نے شاعراور پیشے کے لحاظ سے درزی داد بخش ولد محمد کوحراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا ۔

20 جولائی 2021

کیچ بی این ایم کیچ کے سابق صدر جاسم بلوچ کی والدہ بی بی لالین وفات پا گئیں انہوں نے زندگی میں بے شمارکی سامناکئیں ان کے بیٹے کوپاکستانی فوج نے سالوں تک لاپتہ رکھا پسنی جڈی ہور میں ایک نوجوان علی جان ولد الہی بخش ساکن وارڈ نمبر چھ پسنی کی مسخ شدہ لاش ملی خاندان کے مطابق وہ گزشتہ دو روز سے لاپتہ تھا ان کی گمشدگی اورموت کی محرکات معلوم نہ ہوسکے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سے بھی ایک نا معلوم شخص کی لاش ملی ہے جسے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل  کیا گیا شناخت اورموت کے اسباب معلوم نہ ہوسکے۔

جبکہ مغربی بلوچستان کے علاقے پیشن میں مشہور بینجو نواز حمید جیھند کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کردیا گیا حمید جیئند معروف سماجی کارکن اور فلاحی ادارہ احساس ویلفئر کے سربراہ ملا لیاقت ولی کے بھائی تھے جن کا آبائی تعلق مند سے تھا مختلف علاقوں سے پاکستانی فوج نے حراست سے 7 افرادبازیاب ہوگئے-

20 جولائی کو بازیاب ہونے والوں میں جنڈوانی مری اور تاؤ جنڈوانی مری کو میں لیا تھا جو کاھان میں چیزیں بیچ کر گزر بسر کرتے تھے۔جنہیں سوئی میں رہا کردیا گیا تشدد اور طویل عرصے تک عقوبت خانے میں ہونے کی وجہ سے ان کی یاداشت متاثر تھی اور اپنا نام بھی نہیں بتا پا رہے ہیں تین سال سے جبری لاپتہ لطیف سرکری بگٹی مستونگ سے تین سال سے جبری لاپتہ یاسر عرفات 4 مئی 2019 سے ڈیرہ بگٹی سے جبری لاپتہ جوانسال ولد گھنور بگٹی تین سال سے جبری لاپتہ محمد ملوک عرف برین بگٹی اور 31 مئی 2019 سے جبری لاپتہ طالب علم ماجد بلوچ بازیاب ہوگئے ہیں ۔

کوئٹہ میں نامعلوم افراد نےفائرنگ کرکے حمید مری جبکہ کوئٹہ کے قریب بی بی نانی میں اکبر خان ژنگ مری کے جوان بیٹے اور پٹواری اسد ژنگ مری کے بھتیجے حمید مری کوقتل کردیا قتل کے محرکات معلوم نہ ہوسکے۔

23 جولائی 2021

کوہلوکے علاقےبوہڑی میں مسلح افرادوں نے گھر کے اندر گھس کر بیوہ عورت کو قتل کر دیا ہے جس کا تعلق لانگانی مری قبیلے سے بتایا جاتا ہے جن کے شوہر محمد گل لانگانی مری 2 سال قبل فوت کرچکے تھے جس کے  دو کمسن بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں کیچ کے علاقے تجابان میں پاکستانی فوج چار مہینے قبل گھروں پر چھاپے مارکر تین افراد جہانزیب ولد علی بخش عیس ولد میر دوست سکنہ سنگانی سر تربت اور جلال ولد پلین سکنہ تجابان کیچ کو حراست میں لینے کے بعدجبری طور پر لاپتہ کیا ان میں جہانزیب کو فورسز نے 9 اپریل 2021 حراست میں لے لیا جبکہ دیگر دو افراد کو 21 مارچ 2021 کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا جس کی خاندان آج تصدیق کی ہے۔

25  جولائی  2021

کیچ کے گومازی میں پاکستانی فوج کے تشدد سے بلوچ نیشنل موومنٹ کی ممبر ”بانک کیگد بنت عبداللہ شہید ہوگئیں شہید کیگد بی این ایم کے سابق وائس چیئرمین استاد غلام نبی کی چچا زاد بہن تھیں پاکستانی فوج نے گومازی میں استاد غلام نبی سیٹھ پلان کریمداد مولابخش سیٹھ علی اور شہید بانک کیگد کے گھر پر دھاوا بولا گھیراؤ کے دوران فائرنگ کی خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گھروں کے قیمتی اشیاء لوٹ لیے اور باقی چیزوں کو توڑ کر ناکارہ کردیا اس سے قبل بھی پاکستانی فوج استادغلام نبی کے گھروں میں لوٹ مار اور انہیں نذرآتش کرچکا ہے۔

کیچ کے علاقے تمپ گومازی میں پاکستانی فوج نے پانچ افراد کفایت ولد سیٹھ علی ضمیر ولدحسین وارث ولدحسین عالِم ولدسلام اورمقبول ولدابراہیم کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ۔

27 جولائی 2021

کولواہ پاکستانی فوج نے گاؤں شاپکول کی آبادی کو طاقت کے زور پر وہاں سے ہجرت کرکے خضدارجانے کی دھمکی دی جبکہ زیک گیشکور سے دوافراد رفیق ولد سعید اور سلیم ولد نیک محمد کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کیا ہے۔

28 جولائی 2021

پنجگورکے علاقے وشبود میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والاے جعفر ولد سلیم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہوگئے۔

29جولائی 2021

منگچر میں غلام مصطفی ولد غلام قادر بنگلزئی سکنہ مستونگ کی لاش ملی ہے جنھیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے ہلاکت کے محرکات معلوم نہ ہوسکے چاغی ڈھائی مہینے پہلے  لیجے کاریز  کے قریب سے ملنے والی بوری بند مسخ شدہ لاش کی ڈی این اے کی مدد سے  شناخت طالب علم محمد نسیم  کے  نام سے ہوئی ہے جسے نامعلوم افراد نے چاغی  فٹبال گراؤنڈ کے قریب اغوا کے بعد قتل  کیا  تھا اور اس کی لاش انتہائی مسخ حالت میں ویرانے میں پھینک دی تھی

کیچ کے علاقے تمپ میر آباد بالیچہ کے پہاڑی سلسلہ گھاٹی انجیر گہن گازن کو گذشتہ دو روز سے فورسز نےمحاصرہ کیا ہوا ہے فورسز کی بڑی نفری علاقے میں موجود ہے۔

پنجگورکے علاقے کیلکور میں چاب حاجی آباد کاشت اور گردونواح میں پاکستانی فوج کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے ایک آپریشن کے دوران شدیدشیلنگ کی ہے جبکہ زمینی فوج اس علاقے میں مسلسل بربریت کررہا ہے کیچ کے ہیرونک سنگ آبادمیں پاکستانی نے سبزل نامی مالدار شخص کے گھرپر چھاپہ لگاکرلوٹ مارا اورلوگوں پرتشددکے علاوہ دو چرواہے غلام ولد شیہی اور اللہ داد ولدجمعہ اورسبزل کوحراست میں جبری لاپتہ کردیا۔

کیچ کے علاقے گومازی میں پاکستانی فوج نے لشکرکشی کرکے مقبول ولد ابراہیم کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا مقبول اس سے قبل بھی فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہوچکے ہیں ۔

کیچ کے مرکزی علاقے تربت آبسرسے پاکستانی فوج نے  معراج ولد اسلم اورپسنی کے علاقے شادی کور تراتی سے سترہ سالہ امام کوحراست میں لے کرلاپتہ کردیا کیچ کے علاقے اپسی کہن اورکلبرکے پہاڑی سے پاکستانی فوج نے بڑے پیمانے پرآپریشن کا آغاز کردیا تھا۔

کیچ کے  پیدارک اوور پسنی کے علاقے دو راہی لنجی گْورکوپ اورگروونواح میں پاکستانی فوج نے آپریشن شروع کردیا ہے ۔

30 جولائی 2021

۔۔۔ کیچ کے  علاقے کرکی تجابان کے گاؤںسنگ آبادپاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ چرواہے غلام ولد شیہی کو تشدد کے ذریعے قتل کرنے کے بعد فوج نے ان کی تشدد زدہ لاش سول ہسپتال تربت کے حوالے کی  واضح رہے کہ غلام ایک ذہنی طور پر معذور تھا۔

کراچی پاکستانی فوج نے جبری لاپتہ راشد حسین کی والد اور ان کے بھتیجے کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا اس کے بعدراشد کے بہنوئی کے گھر پر چھاپہ مار کر انھیں حراست میں لیا راشد حسین کی والدہ نے بتایا کہ راشد کے والد اور بھتیجے کو رہا  کردیا گیا ہے جبکہ ان کے بہنوئی علی جان ولد تاج محمد تاحال ان کی حراست میں ہیں۔

31 جولائی 2021

کچی کے علاقے چندڑ اور آمدان گاؤں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں امان اللہ ولد خیرجان ابڑو ہلاک جبکہ محمد امین ولد سبزل ابڑو شدید زخمی ہوگیا جبکہ شال  میں مستونگ روڈ پر  الآصف ہوٹل کے قریب نا معلوم افراد  نے موٹر سائیکل پر فائرنگ  کی جس سے  مقبول احمد ولد اللہ بخش  بادینی عمر 35 سال سکنہ کیچی بیگ ہلاک ہوگیا محرکات معلوم نہ ہوسکے ۔