افغان نائب صدر امر اللہ صالح نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ افغانستان میں موجود ہیں اور افغان صدر کی ملک کی غیر موجودگی میں وہ اب بھی افغانستان کے نائب صدر ہیں-
یہ بیان انہوں نے منگل کے روز سوشل میڈیا نیٹورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں دیا ہے –
امر اللہ صالح کے مطابق افغانستان کے آئین کے مطابق صدر کی غیر موجودگی، فرار استعفیٰ یا موت کی صورت میں ایف وی پی نگران صدر بن جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت افغانستان کے اندر موجود ہوں اور نائب صدر ہوں-
انہوں نے مزید کہا کہ میں تمام رہنماؤں سے ان کی حمایت اور اتفاق رائے کے کے لیے دارالحکومت پہنچ رہا ہوں۔
یاد رہے افغان دارالحکومت کابل پر طالبان کی داخلے کے بعد افغان صدر اشرف غنی و دیگر حکومتی ارکان ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور طالبان کا دعوی ہے کہ وہ افغانستان میں اپنی حکومت قائم کرچکے ہیں –
کابل و پورے افغانستان میں اس وقت طالبان نے کنٹرول سمبھال لیا ہے اور اس وقت افغان صدارتی محل میں طالبان رہنماء موجود ہیں اور قابل ایئرپورٹ کے باہر بھی طالبان نے کنٹرول سمبھال لیا ہے –
امراللہ صالح اس سے قبل بھی اپنے ٹوئٹ میں افغانستان کے علاقے پنجشیر میں اپنے موجودگی کا اظہار کیا تھا انہوں نے طالبان کے سامنے انہوں نے طالبان کے سامنے اپنی حکومت سرنڈر کرنے سے انکار کر دیا ہے –
کابل میں افغان رہنماوں نے کنٹرول سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کی جس کی تفصیلات آنا باقی ہیں۔