افغان میڈیا دعویٰ کیا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ دیا ہے۔
افغان میڈیا طلوع نیوز نے دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اشرف غنی اپنے متعدد ساتھیوں سمیت استعفیٰ دے کر ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ایک اعلی اہلکار نے بتایا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی اتوار کی شام تاجکستان روانہ ہوگئے ہیں۔
اس بارے میں صدر کے دفتر نے یہ کہہ کر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا کہ اشرف غنی کی نقل و حرکت کے بارے میں سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر کوئی بات نہیں کر سکتے۔
اس سے قبل کابل میں داخل ہونے والے طالبان رہنما کا کہنا تھا کہ گروپ اشرف غنی کے بارے میں تحقیقات کر رہا ہے۔
دوسری جانب افغانستان کے تاجک رہنماء صلاح الدین ربانی،یونس قانونی،احمد ضیا مسعود، احمد ولی مسعود، ہزارہ رہنماء محقق، کریم خلیلی، عطانور کے بیٹے خالد نور اور افغان قومی اسمبلی کے اسپیکر رحمانی پی آئی اے کے خصوصی پرواز سے پاکستان پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ آج طالبان نے دارالحکومت کابل میں چاروں اطراف سے داخل ہونا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ طالبان کا کہنا ہے کہ وہ طاقت یا جنگ کے زور پر شہر میں داخل نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب کابل سے اٹلی ،انڈیا اور امریکہ سمیت کئی ممالک نے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا لیا۔