اسسٹنٹ کمیشنر گوادر نے صوبائی حکومت کی ایماء پر احتجاج کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی – ڈاکٹر عبدالمالک

132

 

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی ایماء پر اسٹنٹ کمشنر گوادر نے پرامن احتجاج کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی اور مرکزی رہنماء میر اشرف حسین اور دیگر کارکنوں پر تشدد کیا-

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا غیر قانونی مائیگیری اور گوادر کے عوام کو پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے احتجاج اور ہڑتال کی کال دی تھی لیکن اسٹنٹ کمشنر گوادر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے پولیس کے ایریا میں مداخلت کرکے پرامن سیاسی و جمہوری احتجاج پر تشدد کیا، کارکنوں اور رہنماء پر تشدد کیا اور لاٹھی چارج کی جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں-

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غیرملکی ٹرالرز کو مائیگیری کا اجازت نامہ دے کر وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ساحل بلوچستان پر آباد لوگوں سے روزگار کا حق چھیننے کی ناپاک کوشش کی ہے جسے نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے ناکام بنایا ہے حکومت بلوچستان وفاق کے ساتھ اس عمل میں برابر کا شریک ہے اس لیے اس حوالے سے جاری احتجاجی تحریک کو طاقت کے ذریعے سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر حکومت بلوچستان نے اسٹنٹ کمشنر گوادر کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کی تو پارٹی اس سلسلے میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا گوادر کے عوام اور سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کو تنہاہ نہیں چھوڑیں گے بلوچستان بھر میں اس ناروا عمل کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔