نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی ایماء پر اسٹنٹ کمشنر گوادر نے پرامن احتجاج کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی اور مرکزی رہنماء میر اشرف حسین اور دیگر کارکنوں پر تشدد کیا-
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا غیر قانونی مائیگیری اور گوادر کے عوام کو پانی اور بجلی کی فراہمی کے لیے احتجاج اور ہڑتال کی کال دی تھی لیکن اسٹنٹ کمشنر گوادر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے پولیس کے ایریا میں مداخلت کرکے پرامن سیاسی و جمہوری احتجاج پر تشدد کیا، کارکنوں اور رہنماء پر تشدد کیا اور لاٹھی چارج کی جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غیرملکی ٹرالرز کو مائیگیری کا اجازت نامہ دے کر وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ساحل بلوچستان پر آباد لوگوں سے روزگار کا حق چھیننے کی ناپاک کوشش کی ہے جسے نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے ناکام بنایا ہے حکومت بلوچستان وفاق کے ساتھ اس عمل میں برابر کا شریک ہے اس لیے اس حوالے سے جاری احتجاجی تحریک کو طاقت کے ذریعے سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر حکومت بلوچستان نے اسٹنٹ کمشنر گوادر کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کی تو پارٹی اس سلسلے میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا گوادر کے عوام اور سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کو تنہاہ نہیں چھوڑیں گے بلوچستان بھر میں اس ناروا عمل کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔