یورو کپ: انگلینڈ کو شکست دے کر اٹلی چیمپئن بن گیا

78

یورو کپ کے فائنل میچ میں اٹلی نے انگلینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے کر دوسری بار یورو کپ چیمپئن بن گیا۔ سنسنی خیز میچ میں اٹلی نے انگلینڈ کو پینلٹی ککس پر دو کے مقابلہ میں تین گول سے شکست دے دی۔

ویمبلے سٹیڈیم میں اٹلی اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے فائنل میں ابھی میچ کا دوسرا ہی منٹ تھا کہ انگلینڈ کی طرف سے اٹلی کیخلاف پہلا گول کر دیا گیا، پہلے ہاف کے اختتام تک اٹلی کی طرف سے کئی بار کوشش کے باوجود گول برابر نہ ہو سکا۔

سیکنڈ ہاف کے آغازمیں اٹلی کے کھلاڑی لیونارڈو بونشی گول کرنے میں کامیاب ہوگئے جس کے بعد مقابلہ ایک ایک گول سے برابر ہوگیا۔

اضافی وقت دئیے جانے کے باوجود کھیل برابر رہا اور فیصلہ پینلٹی ککس پر آگیا, پینلٹی ککس میں اٹلی نے تین اور انگلینڈ نے دو گول کئے اور اس طرح سے انگلینڈ کی طرف سے یورو کپ کا ٹائٹل حاصل کرنے کی خواہش پوری نہ ہوسکی جبکہ اٹلی نے دوسری بار یورو کپ کا ٹائٹل جیت لیا۔

جیت کے بعد اٹلی اٹلی کی تاریخی جیت پر روم میں جشن کا سماں چھا گیا، لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور مختلف طریقوں سے خوشی کا اظہار کرتے رہے جبکہ انگلینڈ کی سڑکیں ویران ہو گئیں۔

اٹلی نے 1968 میں پہلی بار یورو فٹ بال کپ جیتا تھا۔ اٹلی 2000 اور 2012 میں یورو کپ کا فائنل ہار گیا تھا۔

یورو کپ کے فائنل میں انگلینڈ کی شکست اور اٹلی کے فتح کے بعد انگلش فٹبال فینز میں سے کچھ نے کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنایا، یہ معاملہ روایتی میڈیا کے ساتھ انٹرنیٹ پر نمایاں ہو کر تنقید کی وجہ تو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی ایسا کرنے والوں کی مذمت کی ہے۔

فائنل مقابلے کے دوران پینلٹی شوٹ مس کرنے والے کھلاڑی سمیت انگلش ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کو نسلی منافرت کا نشانہ بنانے پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’ٹیم کی تعریف کی جانی چاہیے۔‘

اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’اس انگلینڈ ٹیم کی ہیرو کی طرح تعریف کی جانی چاہیے نہ کہ سوشل میڈیا پر نسل پرستی کا نشانہ بنایا جائے۔ جو اس عمل کے ذمہ دار ہیں انہیں شرم کرنا چاہیے۔‘

16 برس کی عمر میں اے سی میلان اور 17 برس کی عمر میں اٹلی کی ٹیم کے لیے کھیلنا شروع کرنے والے گیانلوئیگی ڈوناروما کو یورو 2020 کا پلیئر آف ٹورنامنٹ قرار دیا گیا ہے۔