بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کی شدید بحران کے خلاف ہفتے کے صبح شہری ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا –
شہریوں کی بڑی تعداد نے ڈیپ سی روڈ پر پتھر رکھ کر ہرقسم کے ٹریفک کی روانی معطل کردی –
اس موقع پر احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ سی پیک کے نام پر شہر کو پیاسا صحرا بنایا جارہا ہے –
انہوں نے کہا کہ حکومت گوادر کو پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی پر ناکامی کا شکار ہے اور گوادر کی ترقی میڈیا اور حکومتی اجلاسوں تک محدود ہے درحقیقت گوادر دن پہ دن پیچھے کی طرف جارہا ہے اور یہاں کے مقامی لوگوں کو مختلف طریقوں سے ہجرت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے –
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ جس شہر میں پینے کا پانی ناپید ہو وہاں ترقی کی ڈھونگ رجانے سے لوگوں کا معیار زندگی بہتر نہیں ہوسکتا ہے –
یاد رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے سے آج تک کئی مرتبہ پانی اور بجلی کی بحران پر عوام نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بند کیے ہیں، تاہم ابتک شہر میں پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی پر حکومتی سطح پر کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں –