بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے علاقے مارواڑ میں کوئلہ کان میں دھماکہ سے 6مزدور جھلس کر زخمی ہوگئے –
ریسکیو زرائع کے مطابق 4 مزدوروں کو نکال کر طبی امداد دینے کے لیے کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ دیگر دو مزدوروں کو کان سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے –
محکمہ معدنیات کے مطابق ہرنائی، دکی، کوئٹہ اور کچھی سمیت بلوچستان کے سات اضلاع میں کوئلے کے 250 ملین ٹن سے زائد کے ذخائر ہیں۔
2800 سے زائد کانوں میں تقریباً 70 ہزار کان کن کام کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق خیبرپختونخوا کے اضلاع سوات، دیر اور شانگلہ سے ہے جبکہ افغانوں کی بڑی تعداد بھی ہے۔
کوئلے کی کانوں میں حفاظتی انتظامات اور سہولتوں کی عدم دستیابی کے باعث ہر سال اوسطاً 100 سے زائد کان کن مختلف حادثات کا شکار ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔