کندھار : اسپن بولدک سے اچکزئی قبیلے کے 130 خاندان جبری نقل مکانی پہ مجبور

677

افغانستان کے جنوبی صوبے کندھار کے ضلع اسپین بولدک سے اطلاعات کے مطابق اچکزئی قبیلے کے لوگوں کو طالبان کی جانب سے جبری طور نقل مکانی کا سامنا ہے۔

افغانستان سے آمدہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیورنڈ لائن پہ واقع شہر اسپین بولدک جو کہ افغانستان کے صوبے کندھار کا ایک ضلع ہے ، پر گذشتہ روز طالبان نے قبضہ کیا تھا ، جس کے بعد سے وہاں پہ قبائلی مخالفین کو نشانہ بنانے اور گھر گھر تلاشی کے بعد قتل عام کی بھی اطلاعات موصول ہورہے ہیں ۔

افغانستان کے معروف صحافی و تجزیہ نگار  بلال سروری نے اپنے ایک ٹویٹ میں اسپین بولدک سے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اب تک 130 افراد کو گھروں سے نکالا گیا جس میں سے اکثریت کا تعلق اچکزئی قبیلے سے ہے۔

اس کے علاوہ بلال سروری نے رپورٹ دی ہے کہ اسپین بولدک کے گلیوں میں متعدد افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں بھی پڑی ہیں۔

دوسری جانب امریکہ سے تعلق رکھنے والی ایوارڈ یافتہ معروف خاتون صحافی جانی فرگیسن نے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پہ اپنے تصدیق شدہ آئی ڈی سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کندھار کے ضلع اسپین بولدک سے ایسی رپورٹس موصول ہورہی ہیں کہ طالبان گھر گھر تلاشی کے بعد عام شہریوں کو قتل کررہے ہیں۔

دریں اثناء افغانستان پہ لکھے گئے متعدد کتابوں کے مصنف ڈاکٹر مائک مارٹن نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اسپین بولدک میں طالبان اچکزئی اور نورزئی قبیلے کے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسپین بولدک میں قبائلی مخالفین کو نشانہ بنانے کے حوالے سے طالبان کی جانب سے باقاعدہ کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے ۔

اسپین بولدک میں جنرل رازق اچکزئی کے گھر میں طالبان کی جانب سے لوٹ مار بھی کی گئی

خیال رہے کہ گذشتہ روز طالبان کے کنٹرول میں جانے کے بعد اسپین بولدک میں واقع کندھار کے سابق مقتول پولیس سربراہ عبدالرازق اچکزئی کے گھر میں مسلح طالبان کی جانب سے لوٹ مار کی گئی اور شہر میں لگائے گئے اس کے بڑے بڑے تصاویر کو آگ لگا دی گئی۔

جنرل رازق اچکزئی کا شمار طالبان کے شدید مخالفین میں ہوتا تھا جسے سال دو ہزار اٹھارہ میں کندھار گورنر ہاوس میں نیٹو کمانڈر کی موجودگی میں گورنر کے ایک محافظ نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

افغانستان کے جنوبی علاقے اس وقت شدید جنگ کی لپیٹ میں ہیں، مختلف صوبوں کو ایک دوسرے سے ملانے والی شاہراہیں طالبان کے زیر کنٹرول ہیں ۔

طالبان اور افغان فورسز کی جنگ میں سب سے زیادہ متاثر عام شہری ہورہے ہیں جہاں ایک طرف بڑے پیمانے پر گھروں سے بے گھر ہورہے ہیں وہی عام شہری قتل اور زخمی بھی ہورہے ہیں۔

کندھار میں جنگ کی وجہ سے بے گھر ہونے والے خاندان

افغانستان میں جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لئے گذشتہ روز قطر میں طالبان و افغان وفد کے درمیان ملاقات ہوئی جوکہ بے نتیجہ ختم ہوئے۔