پاکستانی فوج نے تشدد سے پارٹی ممبربانک کیگد بلوچ کو شہید کردیا۔ بی این ایم

400

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کیچ گومازی میں پاکستانی فوج نے بی این ایم کے سابق وائس چیئرمین غلام نبی بلوچ، سیٹ پلان، کریم داد، مولا بخش، سیٹھ علی اور غلام نبی کے قریبی رشتہ داروں کے گھروں پر حملہ کرکے خواتین و بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا،فوجی تشدپارٹی کے خاتون ممبر بانک کیگد بنت عبداللہ شہید ہوئیں۔

ترجمان نے کہا کہ فوج نے اس آپریشن میں عالم ولد سلام سکنہ چیری بازار گومازی کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ بانک کیگد بلوچ اس سے قبل بھی پاکستانی فوج کی بربریت کا نشانہ بن چکی تھیں ان کے دو جوان بیٹے صغیر اور قدیر کو فوج نے اٹھاکر ٹارچر سیل میں شدید تشدد کے بعد نیم مردہ حالات میں چھوڑ دیا تھا،ان تمام ظلم وبربریت کے باوجود بانک کیگد بلوچ کی پارٹی سے وابستگی اور بلوچ قومی آزادی کے جذبے میں کوئی فرق نہیں آئی تو آج پاکستانی فوج نے بہیمانہ تشدد سے انہیں شہید کردیا۔

ترجمان نے کہا پاکستان فوج کی جانب سے بلوچ قوم کے خلاف اجتماعی سزا کا تسلسل جاری ہے لیکن پاکستانی ریاست کی موجودہ بیس سالہ بربریت کے باوجود بلوچ قوم نے ثابت کردیا ہے کہ زندہ قومیں قتل و غارت اور دہشت گردی سے مٹائے نہیں جاسکتے ہیں بلکہ ان میں اپنی قومی بقا کے تحفظ کے لئے قربانی کا جذبہ مزید توانا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا بانک کیگد بلوچ کی لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائے گی اور پارٹی شہدا کے مشن کی تکمیل کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔