بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان کی جانب سے وندر زون کے آرگنائزر وسیم تابش کے لاپتہ ہونے کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ گزر جانے پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ ماہ 9 جون کو تابش وسیم بلوچ کو خضدار سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے اب ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اب تک تابش کے حوالے سے کوئی خیر خبر نہیں انکے لواحقین کی اذیت بھرے انتظار کو ختم کیا جائے لاپتہ وسیم تابش کے خاندان گذشتہ ایک ماہ سے ان کے انتظار میں انتہائی کربناک حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں اگر اِن لاپتہ افراد میں کوئی غیرقانونی عمل میں ملوث ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے لیکن سالوں تک لاپتہ کرکے اُن کے خاندان کو مزید اذیت کا شکار نہ کیا جائے ۔
ترجمان نے آخر میں کہا بلوچستان میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا لاپتہ ہونے سے ایک سنگیں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے حکومت صرف قانون سازی تک محدود نہ رہیں بلکہ جبری گمشدگی کے تسلسل کو روکنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں ۔