جرمنی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ بی این ایم

258

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہاکہ پاکستانی بربریت و بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری بین الاقوامی سطح پرآگاہی مہم کے سلسلے میں جبری گمشدگیوں کے خلاف جرمنی کے صوبہ ساکسن کے شہر کیمنٹس میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں صوبے کے مختلف علاقوں سے آنے والے بلوچوں نے شرکت کی۔ شرکا نے بلوچستان میں پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کی طرف ہونے والے مظالم اور بر بریت کے خلاف نعرے لگایا اوربلوچستان میں ہونے والے ظلم و بر بریت اورجبری لاپتہ افراد کے بارے میں مقامی لوگوں میں پمفلٹ تقسیم کیے۔

شرکاء نے اپنے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی وہ بلوچستان میں پاکستانی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں اور پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری گمشدہ بلوچوں کی منظر عام پر لانے کیلئے پاکستان پر دباؤ ڈالیں۔

آخر میں جرمنی زون کے وائس پریزیڈنٹ دوستین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں 70 سال سے پاکستانی فوج کی ظلم و بربریت بدستور جاری ہے، وہاں کوئی دن ایسا نہیں گرزتا کہ کوئی اسٹوڈنٹس، ٹیچر، دانشور اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ جبری لاپتہ یا شہید نہیں کئے جاتے ہوں۔انہوں نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لیے ہمارا جد و جہد جاری رہے گا۔