بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے کیساک سے تعلق رکھنے والے اے ایس ایف اہلکار بہاؤالدین اور ان کے بھائی لیویز اہلکار الطاف بلوچ کی گمشدگی کے خلاف ان کے بہنوں اور خواتین رشتہ داروں نے جمعرات کے روز تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے یکم جولائی کو ان کے دونوں سرکاری ملازم بھائیوں کو تربت سے اٹھا کر لاپتہ کردیا گیا۔
ان کے گمشدگی کی اطلاع کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر کیچ کو دینے کے ساتھ کئی مرتبہ ملاقات میں بھائیوں کی بازیابی کے لیے اپیل کی مگر ہمیں صرف تسلیوں سے بہلایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کمشنر مکران نے یہ یقین دہانی کرائی کہ ہمارے بھائی اداروں کی تحویل میں حفاظت سے ہیں اور انہیں بہت جلد رہا کیا جائے گا لیکن 15 دن گزرنے کے باوجود اب تک بھائیوں کو رہا نہیں کیا گیا جس سے ہمیں سخت تشویش ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کے دونوں بھائی بے قصور اور سرکاری اداروں میں ملازم ہیں، اگر ان کے خلاف غیر قانونی یا مشکوک سرگرمیوں کے ثبوت تھے تو اغوا اور جبری گمشدگی کے بجائے قانونی طریقے سے ان کو اپنے متعلقہ اداروں کے زریعے پوچھ گچھ کیا جاتا۔
انہوں نے اپنے ملازم بھائیوں کی با حفاظت رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ہماری اپیل ہے کہ بھائیوں کو عید سے پہلے رہا کرکے ہمیں عید کا پر مسرت موقع خوشی سے گزارنے دیا جائے۔