بلوچ وومن فورم دیوان: بلوچستان کے موجودہ جنگ زدہ حالات میں خواتین کو ملکر جہدوجہد کرنی ہوگی

270

بلوچ وومن فورم کا ورکنگ کمیٹی دیوان 11 جولائی کو کوئٹہ میں منعقد کیا گیا، ورکنگ کمیٹی دیوان تین حصوں پر مشتمل تھا جس کے پہلے حصے میں سمّو راج کے کارکنان کے ساتھ بلوچ خواتین کی تاریخی، سیاسی اور معاشرتی کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی جبکہ دوسرے حصے میں موجودہ دور میں بلوچ وومن فورم (سمّو راج) کے قیام کی ضرورت اور مقاصد پر کارکنان کو لیکچر دیا گیا۔

ورکنگ کمیٹی دیوان کے تیسرے حصے میں کارکنان نے سوالات کیے، بلوچ خواتین کے مسائل پر تبصرہ کیا گیا اور فورم کے آنے والے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ورکنگ کمیٹی دیوان میں بلوچ خواتین کی تاریخی حیثیت مہر گڑھ کے قدیم زمانے سے لے کر آج کے جدید دور تک بلوچ عورت کی سیاسی اور معاشرتی کردار تفصیل سے بیان کی گئی۔

مہرگڑھ میں عورت کے مضبوط کردار سے لے کر آج کے بلوچ سماج میں میں عورت کا مقام، تاریخ کے مختلف ادوار، اتار چھڑاو کا شکار رہا ہے ۔

چودھویں صدی سے لے کر اٹھارویں صدی تک بلوچ عورت ایک مہذب معاشرے کا حصہ رہا ہے جس میں وہ گدانوں میں بھی محفوظ رہی ہے لیکن 19 ویں صدی کے نصف سے موجودہ دور میں بلوچ عورت اپنی تاریخی تحفظ، برابری اور عزت کا مقام کھوچکی ہے اور آج کے بلوچ سماج میں عورت سماجی اور ریاستی جبر کا شکار ہے۔ آج بلوچ زمین پر جنگ زدہ حالات میں سب سے زیادہ متاثر بلوچ عورت ہے اور اس جبر کا مقابلہ کرنے کے لئے بلوچ وومن فورم کی تشکیل ناگزیر تھی۔

ورکنگ کمیٹی دیوان میں بلوچ وومن فورم کے مقاصد کے بارے تفصیل سے گفتگو کی گئی اور خواتین کے مختلف مسائل کو زیر بحث لایا گیا، بلوچستان کے موجودہ حالات میں بلوچ خواتین کو یکجاہ کرکے جہدوجہد کرنے پر زور دیا گیا تاکہ ان جنگ زدہ حالات میں بلوچ خواتین ریاستی جبر کا مقابلہ کرکے اپنے حقوق حاصل کرسکیں۔