بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مختلف ادوار میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے چار افراد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ۔
بازیاب ہونے والوں میں بلال ولد بخشی سکنہ ڈلسر مند ، قاسم ولد عبدالغنی سکنہ گومازی تمپ ، منصور قمبرانی اور طلال ولد دوست محمد سکنہ گومازی شامل ہیں۔
لاپتہ ہونے والوں میں سے بلال اور قاسم کو فورسز نے گذشتہ ماہ کوئٹہ سے جبکہ طلال کو فورسز نے گومازی سے دوران آپریشن حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا۔
جبکہ براہوئی زبان کے شاعر پڑو ادبی کچاری کے ممبر اور بلوچستان کے کوہ پیما منصور قمبرانی کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے کلی سہراب خان قمبرانی سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی کے گھر پہ چھاپہ مار کر گرفتار کر کے لاپتہ کیا گیا تھا۔
گذشتہ روز پڑو ادبی کچاری نے براہوئی زبان کے شاعر پڑو ادبی کچاری کے ممبر اور بلوچستان کے کوہ پیما منصور قمبرانی کی جبری گمشدگی پہ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا تھا ان کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے ماما قدیر بلوچ اور نصر اللہ بلوچ کی سربراہی میں پر امن احتجاج جاری ہے۔