ایران نے افغانستان اور مکران کو بجلی کی فراہمی اطلاع دیئے بغیر بند کردیا جس کے باعث مذکورہ علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مشرقی بلوچستان کے علاقے مکران کو بجلی سپلائی کی جانے والی جیکی گور گریڈ اسٹیشن سے آج منگل کی صبح اطلاع دیئے بغیر بند کردی گئی ہے جس سے مکران کے تینوں اضلاع کیچ، گوادر اور پنجگور تاریکی میں ڈوب گئے۔
ذرائع کے مطابق مکران کی بجلی بندش کا فیصلہ زاہدان سے براہ راست کیا گیا جس کی بحالی کا ابھی تک کوئی اعلان یا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب افغانستان کے صوبے ہرات میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی برشنا کے ترجمان نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ ایرانی حکام کی طرف سے انہیں بتایا گیا ہے کہ بجلی کے شدید کمی کے بحران کی وجہ سے ہرات کی بجلی بند کی جائے گی۔
زینب محسنی کا کہنا ہے کہ ایران میں بجلی کا بحران سنگین ہے وہاں بجلی میں کمی کی صورت ہرات میں بجلی بند ہوگئی۔
منگل کے روز ایرانی پارلیمنٹ کے انرجی کمیشن کے ممبر ہادی بیگی نژاد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں روزانہ 10 سے 20 ہزار میگاواٹ کمی کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ملک میں بجلی کی ترسیل اور لوڈشیڈنگ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
انہوں نے ہمدان میں تسنیم نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں روزانہ 75 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ملک کی روزانہ ضرورت جو کہ 65 ہزار میگا واٹ ہے کو پورا کرسکیں جو کہ اس وقت پورا نہیں ہو پا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ سات سالوں میں حکومت کو موجودہ پاور پلانٹس کی مرمت اور چھٹی توسیعی منصوبے کو مکمل کرنا تھا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ انہوں نے اس معاملے میں غفلت کا مظاہرہ کیا اس لیے آج ہم لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ رواں سال میں پارلیمنٹ میں اس مسئلے کے حل کے لیے کچھ نہیں کرسکتا اس مسئلے کے لیے 3 سے 7 سال کا وقت لگے گا تاکہ موجودہ پاور پلانٹس کی مرمت کی جائے اور نئے پاورپلانٹس لگائے جائیں۔