افغانستان کے دارالحکومت کابل میں عیدالاضحیٰ کے دن نماز کی ادائیگی کے وقت صدارتی محل کے قریب راکٹ حملہ کیا گیا۔
افغان میڈیا کے مطابق راکٹ صدارتی محل کے قریب داغے گئے۔ حملے کے وقت صدارتی محل میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی جارہی تھی جسے جاری رکھا گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدارتی محل کے قریب کم از کم 2 راکٹ داغے گئے۔ یہ راکٹ صبح 8 بجے داغے گئے اور ان کی آواز گرین زون تک سنی گئی۔
اب تک راکٹ حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی لیکن افغسنتان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے اپنی کارراوائیاں تیز کردی ہیں اور تیزی کے ساتھ مختلف علاقوں کا کنٹرول حاصل کر رہے ہیں۔
گذشتہ روز دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان مابین جاری مذاکرات بھی کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی اور اس کے بعد یورپی سفارتی مشن نے طالبان سے عید کے روز جنگی بندی کی اپیل بھی کی تھی ۔