بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے گزروان وارڈ مکینوں نے ایکسپریس وے پر تنصیب ایوی مشینری سے سخت و شدید ویبریشن کی وجہ سے غریب مقامی ماہی گیروں کےگھروں پر دراڈیں پڑنے کی وجہ سے ماہی گیر مرد و خواتین نے احتجاجاََ اپنے گھروں سے نکل کر ایکسپریس وے روڑ پر دھرنا دے کر کام بند کرا دی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کہ سوریج لائن کی جلد مرمت اور گھروں کو جو نقصانات پہنچے ہیں ان کا مناسب معاوضہ دی جائے سیوریج لائنوں کے جلد مرمت اور کام جلد شروع کیا جائے۔
احتجاجی دھرنے میں خواتین اور بچّوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی –
گوادر پورٹ انتظامیہ اور اے سی گوادر راجہ اطہر عباس مذاکرات کے لیے پہنچ گئے، ذرائع کے مطابق 15 دن کے اندر اندر گھروں کی مرمت اور سیوریج لائین کا کام شروع کیا جائے گا۔
ایکسپریس وے پر موجود مظاہرین اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب رہے اور کئی گھنٹوں بعد ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا –
ماہی گیر خاندانوں کو یقین دہانی کی گئی کہ ان کے تمام مطالبات 15 دن کے اندراندر پورے کئے جائیں گے متاثرہ گھروں کے معاوضہ کی بھی جلد ادا کی جائیگی۔
واضع رہے کہ پہلے بھی ڈپٹی کمشنر نے اس علاقے کا تفصیلی دورہ بھی کیا تھا۔ علاقہ مکینوں کے خدشات و تحفظات دور کرنے کا وعدہ کیا لیکن اس پر عملدر آمد کی نہیں کیا گیا –