بلوچستان کے ضلع کیچ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک ایف سی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
ادھر کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ سے نامعلوم افراد نے تین مزدوروں کو اغواء کرلیا ہے۔
ایف سی ذرائع کے مطابق فرنٹئیر کور بلوچستان 61 ونگ کے اہلکار کیچ کی تحصیل مند میں پاکستان ایران سرحد کے قریب لگائی گئی باڑ کی حفاظت پر مامور تھے۔
سنیچر کی صبح قریبی پہاڑ میں گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے اہلکاروں پر چھوٹے اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر تین اہلکار سپاہی حسین بخش، رضوان احمد اور شبیر احمد زخمی ہوگئے جن میں حسین بخش بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔
قریبی ایف سی چوکی سے ایف سی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر جوابی فائرنگ کی جس پر حملہ آور فرار ہوگئے۔
حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی ہے۔
تنظیم کے ترجمان گہرام بلوچ نے بیان میں کہا کہ ہفتے کی صبح ساڑھے آٹھ بجے سرمچاروں نے ضلع کیچ میں مند کے علاقے شیراز میں سلاہ کوہ کے مقام پر سرحد کو باڑ لگانے کی سیکورٹی پر معمور فوجی اہلکاروں پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی مدد کیلئے آنے والوں پر حملہ کرکے ایک اور اہلکار کو ہلاک کیا، قریبی چوکی سے سرمچاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ سرمچاروں کا حملہ روکنے میں ناکام رہے۔ وہاں پر موجود مشینری کو بھی حملے میں نقصان پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ 900 کلومیٹر طویل سرحد پر باڑ لگانے کا کام شروع کیا ہے۔ جہاں باڑ مکمل کرلی گئی ہے وہاں حفاظت کے لیے چوکیاں قائم کرکے ایف سی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
مئی میں بھی پاکستان ایران سرحدی علاقے میں اس طرز کے ایک حملے میں چار ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب کوئٹہ کے نواحی پہاڑی علاقے مارگٹ سے نامعلوم افراد نے چھ مزدوروں کو اغوا کرلیا جو ایک نجی موبائل فون کمپنی کا ٹاور لگارہے تھے۔
لیویز کے مطابق اغوا کاروں نے تین مزدوروں کو چھوڑ دیا جبکہ باقی تین تاحال لاپتہ ہیں۔ اغوا ہونے والوں میں ایک مقامی جبکہ دو کا تعلق قلعہ سیف اللہ اور پنجاب سے بتایا جاتا ہے۔