بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان کی طرف سے ڈاکٹر دین محمد بلوچ کے لاپتہ ہونے کو بارہ سال مکمل ہونے پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرصہ دراز سے لاپتہ ڈاکٹر دین محمد اور ڈاکٹر اکبر مری کو بازیاب کیا جائے اور ان کے لواحقین کی اذیت بھرے انتظار کو ختم کیا جائے۔ لاپتہ ڈاکٹر دین محمد اور ڈاکٹر اکبر مری کے خاندان بارہ سالوں سے اپنے پیاروں کی انتظار میں انتہای کرب کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں اگر ان لاپتہ افراد میں کوئی غیرقانونی عمل میں ملوث ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے لیکں سالوں تک لاپتہ کرکے اُن کے خاندان کو مزید اذیت کا شکار نہ کیا جائے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا لاپتہ ہونے سے ایک سنگیں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ۔ عمران خان کی حکومت صرف قانون سازی تک محدود نہ رہے بلکہ جبری گمشدگی کے تسلسل کو روکنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔
بلوچ ڈاکٹر فورم کے ترجمان نے مزید کہا کہ 28 جون کو کراچی میں بارہ سال سے لاپتہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی بازیابی کے لئے اُن کے خاندان کی طرف سے ہونے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں اور تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بھر پور شرکت کی اپیل کرتے ہیں ۔