پشتون رہنماء عثمان کاکڑ کی وفات پر سندھی قوم پرست رہنماوں کا دکھ کا اظہار

296

پشتون رہنماء عثمان کاکڑ کے وفات پر بلوچستان سمیت دنیا بھر سے دکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اسی طرح ان کی وفات پر سندھی قوم پرست رہنماوں اور دیگر افراد اپنے دکھ کا اظہار کررہے ہیں۔

سائیں جی ایم سید کے پوتے اور سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ عثمام کاکڑ نے ہمیشہ ملک کی مظلوم قوموں کے حقوق کی بات کی، اس کے بچھڑنے سے ہم ایک باکردار اور بااصول سیاستدان سے محروم ہوگئے ہیں۔ ہم ان کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عثمان کاکڑ کے بچھڑنے سے نا صرف پشتون قوم بلکہ ملک ایک مظلوم دوست رہنماء سے محروم ہوا ہے۔

جِیئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے کہا کہ عثمان کاکڑ ساری مظلوم اقوام کی حقوق کی مشترکہ آواز تھی۔ ہم سندھی قوم کی جانب سے پشتون قوم پرست رہنماء عثمان کاکڑ کے وفات پر پشتون قوم کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

اس موقع پر سندھ کے سیاسی، سماجی اور تمام قوم پرست جماعتوں کی جانب سے پشتون رہنماء عثمان کاکڑ کی وفات پر سندھی سوشل میڈیا پر انتہائی گہرے دکھ اور پشتون قوم سے تعزیت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ عثمان کاکڑ کے سندھی قوم پرست رہنماوں سے قریبی تعلقات تھے۔ روان سال 17 جنوری 2021 کو وہ سندھ کے معروف قوم پرست رہنماء جی ایم سید کی سالگرہ کے تقریب کے حوالے سے “سن” شہر کے جلسے میں بھی شریک ہوئے تھے۔ جہاں پر انہوں نے تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھی، بلوچ اور پشتون قوموں کو مشرکہ اور متحد ہوکر اپنی حقوق کی جدوجہد کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ریاست پاکستان نے جی ایم سید سے لیکر باچا خان تک سب رہنماوں کو غدار اور باغی کہا لیکن وہ مظلوم اقوام کے حقیقی آواز تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں رہنے والے پشتون اب سندھ کی سرزمین کے مشتقل باشندے ہیں، میں ان کو یہ ہی پیغام دینے آیا ہوں کہ وہ بھی سندھ کی حقوق کی جدوجہد میں سندھی قوم کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں۔