بلوچ آزادی پسند رہنماء ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان کے جانب سے حالیہ بلوچستان میں جاری پر تشدد واقعات میں شدت پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بدمعاش پاکستان شروع سے بلوچ قومی نسل کشی میں مصروف عمل ہے ۔
بی ایل ایف رہنماء نے اپنے ٹویٹ میں بلوچستان میں قوم پرست پارلیمانی سیاسی پارٹیوں کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نسل کشی کو روکنے کے لئے پارلیمنٹ پرست پارٹیوں کے پاس کوئی گنجائش نہیں وہ پاکستان کے اس لوٹ کھسوٹ کو روک سکے ۔
انہوں نے کہا کہ اور نا ہی یہ افراد اس چیز کی حساب کتاب سے واقف ہے کہ انکی ساحل وسائل کس قدر لوٹا جارہا ہے ۔
ڈاکٹر اللہ بلوچ نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ گہرام نادل کی حراستی قتل بلوچ نسل کشی کا تسلسل ہے، گہرام نادل جسے 11 جون کو تمپ سے ریاستی اہلکاروں نے اغواء کرنے کے بعد گذشتہ روز اسے ریاستی حراست میں تشدد بعد قتل کردیا گیا۔
دریں اثناء بلوچ ریپبلکن آرمی کے سربراہ گلزار امام بلوچ نے بھی بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں بلوچ وسائل کے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ چین بلوچ وسائل کی لوٹ مار بلوچ سیاسی قوتوں پر تشدد بلوچ نسل کشی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ چائنا کے بلوچ مخالف عمل کو روکنے کے لئے جی 7 ممالک کو بلوچ سیاسی قوتوں کی حمایت کرنی چاہیے ۔