بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو4341 دن مکمل ہوگئے۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کیمپ میں بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ سے سماجی کارکن نبی بخش بلوچ، یار جان بلوچ اور دیگر مرد و خواتین نے آکر اظہار یکجہتی کی۔
اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری ریاستی سنگینوں اور ظلم جبر کا ہر ذی شعور کو علم ہے مگر احساس اور زمہ داریاں شاید خوف کے زیر سایہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کے انسانی اور قومی حقوق غصب کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں طلباء اور سیاسی کارکنوں کی گمشدگیوں سے بلوچستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی تنظیموں کو خاموشی توڑ کر بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھانا چاہئے۔