بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے بابا خیر بخش مری کو ان کی ساتویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بابا مری کی زندگی اور اُن کا کردار دنیا بھر کے محکوم اقوام کے لئے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے پوری زندگی بلوچ قومی تحریک آزادی کے تبلیغ میں گزاری۔ وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی ہوئے۔ آج کی مزاحمتی سیاست انہی کی مرہون منت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ نواب خیر بخش مری نے پارلیمانی اور ریاست کے تابع سرداروں اور نوابوں کی موقع پرستانہ سیاست کے مقابلے میں بلوچ قومی سیاست اور قبضہ گیریت کے خلاف مزاحمت کا راستہ دکھایا۔ اسی فکر پر عمل پیرا رہ کر ہزاروں بلوچوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بلوچ قومی آزادی کو جدوجہد کو برقرار رکھا ہے۔ نواب مری نے اپنی پوری زندگی بلوچ قوم کو غلامی کے خلاف لڑنے کا درس دیکر آزادی کی جدوجہد میں زندگی گزاری۔ ان کا “حق توار” سرکل سے درس لینے والوں میں سے بے شمار مشہور جہدکار نکلے۔ ان کی تعلیمات سے بے شمار لوگ متاثر ہوکر بلوچ قومی جہد آزادی کا حصہ بنے۔
انہوں نے کہا کہ نواب مری مختلف حالات اور سخت ترین صورت حال میں بھی اپنے موقف اور نظریے پر قائم رہے۔ کئی مصائب کے باجود بابا مری کا اپنے موقف پر ڈٹے رہنا محکوم اقوام کو ہمیشہ حوصلہ فراہم کرتا رہے گا۔ اپنی زندگی کی ابتدائی ایام سے لیکر آخر دم تک نواب خیربخش مری نے بلوچ آزادی کی جدوجہد کے لئے جو قربانیاں دیں اُن پر بلوچوں کی آئندہ نسلیں فخر کریں گی۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان جلا وطنی سے لیکر دیگر ہزاروں مشکلات کے باوجود بھی نواب خیر بخش مری نے قابض سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ قومی آزادی کے لئے اپنی دوٹوک، غیرمصالحانہ موقف اور جدو جہد کی پاداش میں انہیں ہر طرح کی اذیتیں پہنچائیں گئیں۔ انہیں قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں لیکن وہ اپنے موقف پہ ڈٹے رہے۔
انہوں نے کہا کہ خیر بخش مری بلوچ عوام کے لئے ایک ایسی ریاست چاہتے تھے جو ترقی پسند نظریات پر مبنی ہو اور وہاں عوام یکساں طور پر خوش حال ہوں۔ بابا مری بارہا اس بات کو دہراتے تھے کہ ایک ایسی آزادی کا کوئی فائدہ نہیں جہاں عام بلوچ پھر اسی طرح کی صورت حال کا شکار ہو جس طرح کہ آج ہے۔
انہوں نے نواب خیر بخش مری کی جہدِ مسلسل اور قربانیوں کو بلوچ قوم کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نواب خیر بخش مری کی قربانیاں بلوچ تاریخ کے لئے ایک سنہری باب کی حیثیت رکھتی ہیں۔ بابا مری نے ہمارے لئے اور آنے والے نسلوں کے لئے ایک روشن مثال قائم کی کہ کس طرح لالچ اور خوف سے بالاتر ہوکر مخلصی اور دیانت داری سے اپنے وطن کی خدمت کی جاسکتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم نواب خیر بخش مری کی طرز زندگی اور جدوجہد سے سبق حاصل کرکے آزادی کی تحریک میں اپنا کردار ادا کریں۔