گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع کیچ میں ہونے والے زمین دوز بم حملے میں ایک اور زخمی اہلکار ہلاک ہوگیا ہے۔
مقامی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ گذشتہ دنوں کیچ کے علاقے تربت آبسر میں فورسز کے قافلے پر ہونے والے دھماکے میں اہلکاروں میں تونسہ شریف کے رہائشی شہزاد محمود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج ہلاک ہوگئے۔
مقامی ذرائع مزید بتارہے ہیں کہ مذکورہ اہلکار کا تعلق تونسہ شریف انڈس ہائی وے روڈ محلہ عید گاہ سے تھا جو دھماکے میں شدید زخمی ہوا تھا اور آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں تربت آبسر میں نامعلوم افراد نے فورسز کی گاڑی کو زمین دوز بم حملے میں نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں فورسز کے تین اہلکار ہلاک و چار زخمی ہوگئے تھے۔
مذکورہ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنل اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے ریموٹ کنٹرول بم حملے میں فوج کے کانوائے میں شامل گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ قافلے کی صورت میں تربت کے علاقے آبسر سے گذر رہے تھے۔ حملے میں تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک اور چار اہلکار زخمی ہوگئے، جن میں دشمن فوج کا ایک افسر لیفٹیننٹ کرنل عاطف بھی شامل ہے۔
بلوچستان میں ایک ہفتے کے دورانیے میں فورسز پر ہونے حملوں میں کم از کم تیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ بی ایل اے نے 31 مئی کو بولان کے علاقے مارواڑ میں پاکستانی فورسز کے کیمپ شدید نوعیت کے حملے کے بعد قبضے میں لے لیا تھا۔
تنظیم کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کیمپ پر قبضہ کرکے 25 اہلکار ہلاک کردیئے جبکہ جھڑپ میں تین سرمچار بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔