بلوچستان سے مزید تین افراد پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوگئے، ان میں سے ضلع کیچ سے اور ایک نوجوان خضدار سے لاپتہ ہوا ہے۔
کیچ سے لاپتہ ہونے والوں کی شناخت سمیر مراد اور رستم حسن کے ناموں سے ہوئی ہے،جوکہ طالب علم بتائے جاتے ہیں ۔
مقامی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوان طالب علموں کو فورسز نے 9 جون کو کیچ کے مرکزی شہر تربت سے ہیرونک جاتے ہوئے دوران سفر حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
یادرہے کہ بلوچ طالب علموں اور نوجوانوں کی جبری گمشدگی پاکستانی فوج کی جانب سے ہردن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ گذشتہ روز فورسز نے کوئٹہ سے بھی دو طالب علموں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا ۔
دریں اثنا ادھر خضدار کے علی ہسپتال سے نامعلوم افراد نے ایک شخص کو حراست میں لے لاپتہ کردیا ہے جسکی شناخت وسیم ولد شریف کے نام سے ہوئی ہے۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے کوئٹہ و کراچی میں گذشتہ ایک دہائی سے پرامن احتجاج ماما قدیر بلوچ اور نصر اللہ بلوچ کی سربراہی میں جاری ہے ۔