بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ رات بارہ بجکر چالیس منٹ پر سرمچاروں نے گوادر شہر کے شمبے اسماعیل وارڈ میں قندیل چوک پر چینی کنسٹرکشن کمپنی کے ملازمین کی رہائش پر معمور سیکورٹی اہلکاروں پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوا جبکہ ایک زخمی ہوا ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ مذکورہ رہائشی کواٹرز میں چینی انجنئیرز اور دیگر ملازمین رہائش پذیر ہیں جو نام نہاد گوادر فری زون پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ چینی کارندوں، فورسز اور انکی چوکیوں سے دور رہیں۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔
خیال رہے گذشتہ روز ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ میجر گہرام بلوچ کا کہنا تھا کہ ضلع پنجگور کے علاقے گچک میں جوان تاک کے مقام پر سرمچاروں نے گذشتہ روز دوپہر ایک بجے قابض پاکستانی فورسز کے ایک گشتی گاڑی اور تین موٹر سائیکلوں کے قافلے پر راکٹوں، اسنائپر اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے میں گاڑی کو شدید نقصان پہنچا اور اس میں سوار تمام اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ موٹر سائیکل سوار بھی حملے کی زد میں آئے اور زخمی حالت میں بھاگ نکلے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کی شب 9 بجکر پانچ منٹ پر سرمچاروں نے سنگانی سر میں ہسپتال محلہ میں قائم قابض پاکستانی فوج کی چوکی کو دستی بم سے نشانہ بنایا۔ دستی بم فوجی چوکی کے اندر گرا جس سے چوکی میں میں موجود اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ عوام پاکستانی فورسز سے دور رہیں۔ ہمارے سرمچار انکو کسی وقت اور کسی بھی مقام پر بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔