کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج، نوابزادہ لشکری رئیسانی کی آمد

202

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری ہے۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم احتجاجی کیمپ کو آج 4310 دن مکمل ہوگئے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔ اس موقع پر انہوں نے ماما قدیر بلوچ سے بلوچ لاپتہ افراد کے مسئلے کے متعلق گفتگو کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر نے اس موقع کہا کہ بلوچستان میں اس وقت حالات کی سنگینی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، ظلم و جبر میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ریاست بلوچ نسل کشی کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار نظر آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آج تواتر کیساتھ دیگر واقعات سمیت بچوں اور خواتین سے جنسی زیادتی کے واقعات سامنے آرہی ہے۔ ان واقعات میں پاکستانی فورسز یا ان کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈز ملوث پائے جارہے ہیں۔

ماما قدیر نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ مذکورہ واقعات صرف رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ بلوچستان بھر میں اس نوعیت کے کئی واقعات رونماء ہوچکے ہیں جو ابھی تک سامنے نہیں آسکی ہے۔