بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر طارق ہسپتال کے قریب سڑک کے کنارے نصب بم کے دھماکے سے پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دھماکہ پیر کی صبح اس وقت ہوا جب فورسز کے اہلکار موٹر سائیکل پر گشت پر مامور تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے بم دھماکے سے ایف سی کے دو اہلکاروں سمیت ایک راہ گیر زخمی ہوا ہے۔
حکام کے مطابق ایف سی اہلکار سریاب روڈ پر پیٹرولنگ کررہے تھے، زخمیوں کی شناخت سپاہی اختر اور سپاہی محی الدین کے نام سے ہوئی ہے
زخمیوں کو طبی امداد دینے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد فورسز اور دیگر اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
گذشتہ چوبیس گھںٹوں کے دوران پاکستانی فورسز پر یہ چوتھا حملہ ہے۔ گذشتہ رات نامعلوم افراد نے خاران شہر میں فورسز کے چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جبکہ اس سے قبل تربت اور مارگٹ میں پاکستانی فورسز کے کیمپ اور کانوائے کو مسلح حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔
حکام نے مارگٹ حملے میں تین اہلکاروں کے ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے جبکہ تربت حملے میں چار اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ مارگٹ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی، تربت حملے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ اور خاران حملے کی ذمہ داری یونائیٹڈ بلوچ آرمی قبول کرچکے ہیں۔
خیال رہے 7 مئی کو بھی پاکستانی فورسز کے قافلے کو ہوشاپ کے علاقے شیشان میں نشانہ بنایا گیا جس میں 3 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق حکام نے کی تھی۔ مذکورہ حملے کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔
آج کوئٹہ میں ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔