بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے بلوچ ٹاک ٹاکر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے بلوچ ٹک ٹاکر سمیع بلوچ کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق آج دوپہر کے وقت سمیع دوستوں کے ہمراہ پکنک پہ جانے کی تیاری کررہا تھاکہ کالی رنگ کی گاڑی میں سوار مسلح افراد نے سمیع کو اغواء کرکے لاپتہ کردیا جس کے بعد ان سے رابطہ نہیں ہورہا۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں تسلسل سے جاری ہیں جس کے خلاف بلوچ سیاسی جماعتوں سمیت انسانی حقوق کے تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔ جبکہ ان تنظیموں اور جماعتوں کا موقف ہے کہ پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے براہ راست ان جبری گمشدگیوں میں ملوث ہیں۔
دریں اثنا ضلع کیچ سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے کیچ کے پہاڑی سلسلے کلبر میں آج آپریشن کا آغاز کیا ہے۔
دوران آپریشن کسی قسم کی گرفتاری یا جانی نقصان کی اطلاعات تاحال موصول نہیں ہوئے ہیں جبکہ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ آپریشن میں فورسز نے بڑی تعداد میں حصہ لیا ہے۔