کمانڈر ماما بگٹی اور سنگت شہید اسد کی شہادت قومی تحریک اور تنظیم کیلئے ایک سانحے سے کم نہیں، بی آر اے

1285

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کی سینئیر کمانڈر کریم بخش ولد حضور بخش بگٹی عرف ماما بگٹی اور شکیل ولد مراد بخش عرف اسد کو تنظیم میں شامل ہونے والے قلات کے رہائشی زیب زہری عرف راشد اور خالد نامی دو ایجنٹوں نے شہید کردیا اور فرار ہوگئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 8مئی کو ماما بگٹی ساتھیوں سمیت تنظیمی کام کے سلسلے میں گشت پر تھے جہاں سرکاری مخبر جو کہ سرمچاروں کی شکل میں ماما کے ساتھ موجود تھے موقع دیکھ کر ماما کو نیند کی حالت میں اور اسد بلوچ کو افطاری تیاری میں مصروف پا کر پیچھے سے فائرنگ کر کے شہید کر کے فرار ہوگئے۔

سرباز بلوچ کا کہنا تھا کہ ماما بگٹی پچھلے پندرہ سالوں سے سرزمین کی آزادی کیلئے سرگرم تھے اور انہیں دس سال قبل مرکزی کمانڈ اینڈ کونسل کے رکن منتخب کیا گیا جبکہ شکیل بلوچ 2013 میں تنظیم شامل ہوگئے۔

سرباز بلوچ کا کہنا تھا کہ ماما بگٹی نے ڈیرہ بگٹی، نوشکی، کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں اور مکران میں کئی سالوں تک قومی فرائض انجام دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ قلات سے تعلق رکھنے والے زیب زہری عرف راشد نامی شخص آٹھ مہینے قبل تنظیم میں شامل ہوا اور تین مہینے قبل اس نے اپنے چچا زاد بھائی خالد کو بھی تنظیم میں شامل کیا۔

مزکورہ دونوں افراد نے منظم منصوبے کے تحت تنظیم کے سینئیر کمانڈ ماما اور ساتھی اسد کو شہید کیا۔ جن کے تمام معلومات تنظیم کے پاس موجود ہیں جن کے خلاف تنظیم و وطن سے غداری اور ساتھیوں کو شہد کرنے جیسے گھناؤنے اقدامات کے خلاف تنظیمی قوانین کے تحت کاروائی کی جائیگی۔

شہید کمانڈر ماما بگٹی اور سنگت شہید اسد کی شہادت قومی تحریک اور تنظیم کیلئے یقیناً ایک سانحے سے کم نہیں مگر قومی تحریک کو ماما جیسے عظیم فرزندوں نے اپنے سالوں کی محنت سے منظم کیا ہے قومی جزبے سے سرشار ماما کے ساتھی آزاد وطن کے قیام تک اس جنگ کو جاری رکھیں گے۔

بلوچ ریپبلکن آرمی شہید کمانڈر ماما بگٹی اور شہید سنگت اسد بلوچ کو تحریک آزادی کے گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کرتی ہے۔