بلوچستان کے علاقے صبحت پور کے قریب بااثر شخص نے قرضہ واپس نہ کرنے پر کمسن بچے کو اغواء کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا جبکہ اغواء کاروں نے سوشل میڈیا پہ اغواء کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔
تفصیلات کے مطابق صحبت پور کے نواحی علاقے درگھی میں سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی میں سوار مسلح افراد نے جماعت ششم کے طالب ذیشان کو اغواء کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پہ بچہ کے اغواء کی خبر شائع ہونے کے بعد اغواء کاروں نے بچے کے اغواء کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا بچے کے والد دس ہزار کے قرض دار ہے جس پر ذیشان کو اغواء کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ بچے کی عمر بارہ سال ہے۔
بچے کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی سے معذرت کرلی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ لین دین کا معاملہ لگتا ہے جبکہ بچے کے والد نے پولیس سے تاحال کوئی رابطہ نہیں کی ہے۔
بلوچستان بار کونسل کے چیئرمین رجب بلیدی سمیت دیگر سیاسی و سماجی حلقوں نے واقعہ پر سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دے دیا۔