گذشتہ شب ہونے والی ژالہ باری اور بارش نے بلوچستان کے ضلع پنجگور میں تبائی مچادی، ایک شخص ہلاک جبکہ سینکڑوں مال مویشی اور درجنوں رہائشی مکانات بارش کے نذر ہوگئے۔
پنجگور کے علاقے سراوان میں دیوار منہدم ہونے سے ایک شخص ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا ہے۔ ڈمب ایراپ اور مضافات میں ایک سو کے قریب رہائشی مکانات و چاردیواریاں سمیت دو گاڑیاں اور درجنوں مال مویشی سیلاب کی نذر ہوگئے ہیں۔
سیلاب زدگان آسمان تلے زندگی گزارنے پہ مجبور ہوکر رہ گئے ہیں، بتایا جارہا ہے ایک خاندان کے دس سے زائد مکانات تباہ ہوئے اور گھریلو استعمال کی سامان بھی ملبے تلے دب گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق طوفانی بارش اور ژالہ باری کے بعد تسپ، خدابادان، گرمکان، وشبود، کلگ میں ندی نالوں میں زبردست طغیانی آگئی، ڈمب اور مضافات میں سیلابی ریلے رہائشی آبادیوں میں داخل ہوگئے جس سے ڈمب، قادر آباد اور تسپ پولیس تھانہ کے احاطے اور سراوان میں ایک سو کے قریب رہائشی مکانات چار دیواریاں گرکر زمین بوس ہوگئے۔
متاثرہ افراد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھت کے ساتھ گھریلو استعمال کی چیزیں بھی سیلاب کی نذر ہوگئے ہیں۔ دوبارہ گھر تعمیر کرنا ان کے لیے ایک خواب ہے چونکہ وہ محنت کش ہیں زندگی ویسے ہی آزمائشوں سے دوچار تھی سیلاب نے ان کی زندگیوں کو مزید تلخ بنادیا ہے اب وہ چھت کے بغیر کس طرح زندگی گزار سکتے ہیں بچے خواتین آخر کہاں جائیں گئے کہاں کس کا در کھٹکٹھائیں۔
متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری ریلیف کا بندوبست کرکے ان کے مکانات کی ازسرنو تعمیرات کرے تاکہ انہیں چھت کا سہارا تو مل سکے۔ جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کے درجنوں کھمبے گرنے کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔