بلوچستان کے ضلع خاران سے پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
دونوں افراد کو پاکستانی فورسز نے اتوار کی شب خاران کے الگ الگ علاقوں سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
حراست بعد لاپتہ ہونے والوں کی شناخت تنویر سیاپاد ولد ماسٹر مشتاق اور سفیان حسین زئی ولد بابو عبدالرحمن حسین زئی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاپتہ ہونے والے دونوں افراد پیشے کے لحاظ سے درزی ہیں۔
یاد رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا تسلسل جاری ہے جس کے خلاف بلوچ سیاسی جماعتوں سمیت انسانی حقوق کے تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں جبکہ ان تنظیموں اور جماعتوں کا موقف ہے کہ پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے براہ راست ان جبری گمشدگیوں میں ملوث ہیں۔
بلوچستان کے ضلع خاران سے پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
دونوں افراد کو پاکستانی فورسز نے اتوار کی شب خاران کے الگ الگ علاقوں سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
حراست بعد لاپتہ ہونے والوں کی شناخت تنویر سیاپاد ولد ماسٹر مشتاق اور سفیان حسین زئی ولد بابو عبدالرحمن حسین زئی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاپتہ ہونے والے دونوں افراد پیشے کے لحاظ سے درزی ہیں۔
دوسری جانب ضلع کیچ سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فورسز نے کیچ کے علاقے ملانٹ میں داد محمد نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر گھروں سے قیمتی سامان کا صفایا کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دوران چھاپہ فورسز کے اہلکاروں نے ایک کمسن بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر نیم مردہ حالت میں چھوڑ دیا اور گھروں میں موجود قیمتی سامان کے توڑ پھوڑ کے علاوہ کئی قیمتی سامان لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں ۔