جہد مسلسل سے ہی لاپتہ افراد کی بازیابی ممکن ہے – ماما قدیر بلوچ

181

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4307 دن مکمل ہوگئے۔ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ جہد مسلسل سے ہی ہم لاپتہ پیاروں کو بازیاب کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ حسیبہ قمبرانی نے اپنے پیاروں کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پلیٹ فارم پر مسلسل جہد کرتے ہوئے حزب اللہ قمبرانی اور حسان قمبرانی کے بازیابی کو ممکن بنایا اور اپنے گھر کی خوشیوں کو بحال کیا۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ ہزاروں ماوں، بہنوں اور بیٹیوں کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اب بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں لہٰذا ہمیں جہدمسلسل کو جاری رکھنا ہوگا، نہ صرف اپنے پیاروں کیلئے بلکہ ان سب کیلئے جن کے گھروں کی خوشیاں لاپتہ ہوگئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین آگے آکر اپنے پیاروں کی ماورائے قانون جبری گمشدگی اور قتل کیخلاف آواز اٹھائے، ان کی تفصیلات دنیا تک پہنچائے، جب تک ہم آواز نہیں اٹھائینگے کوئی بھی ہماری طرف متوجہ نہیں ہوگی۔