دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع تربت سے پاکستانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ ہونے والے دو افراد بازیاب ہوئے ہیں۔ بازیاب ہونے والے دونوں نوجوان طالب علم ہیں جنہیں گذشتہ مہینے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔
فورسز ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار و بعد از بازیاب ہونے والے نوجوانوں کی شناخت فیصل ولد علی محمد اور سہیل بلوچ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوانوں کو 31 مارچ کے دوپہر فورسز اہلکار گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے تھے تاہم اج دونوں نوجوان بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ چکے ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جہاں کچھ لاپتہ افراد گھروں کو لوٹے ہیں تاہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق مزید افراد جبری گمشدگی کا شکار بھی ہوئے ہیں ۔
تنظیم کے تعداد کے مطابق بلوچستان میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے 20 ہزار سے زائد افراد ماورائے عدالت جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں جن میں واضع تعداد سیاسی طلباء و لیڈروں کی ہے۔
بلوچستان سے گذشتہ چند روز میں 5 لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔ دوسری جانب لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے بھوک ہڑتالی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری ہے۔