بلوچستان کے ضلع کیچ میں کثیر تعداد میں لوگوں نے یاسر طفر اور اسماعیل ابراہیم کے قتل کے خلاف بڑی تعداد میں احتجاج ریلی نکال کر بلیدہ کے علاقے بٹ پولیس تھانہ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کیا۔
ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے گذشتہ دنوں بلیدہ میں قتل ہونے والے کراچی میں زیر تعلیم نوجوان طالب یاسر ظفر اور اسماعیل ابراہیم کے قتل کا ذمہ دار صوبائی حکومت قرار دے دیا۔
ریلی کے شرکاء اور مقررین نے امن و امان کی بحالی کے ساتھ ساتھ نوجوان یاسر ظفر اور اسماعیل ابراہیم کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے اور فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ان کے قاتل صوبائی حکومت ہے۔
واضع رہے کہ اس وقت صوبائی حکومت میں شامل جماعت کے نائب صدر اور صوبائی وزیر خزانہ کا تعلق بلیدہ سے ہے۔ خیال رہے کہ رواں ماہ 10 مئی کو بلیدہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہوا تھا۔ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناحت یاسر ولد ظفر امام سکنہ میناز کے نام سے ہوئی جو کراچی میں زیر تعلیم تھا اور عید کی چھٹیاں منانے آبائی علاقے آیا تھا۔
یاسر بلوچ بلیدہ سلو کے رہائشی تھے اس سے قبل اسی طرح یاسر کے خاندان سے ایک کمسن لڑکے کو اس کے والد کے ہمراہ نامعلوم افراد نے اغواہ کرنے کے بعد قتل کرکے باپ بیٹے کی لاش ایک کنویں میں پھینک دیا تھا۔
اس واقعے میں جان بحق ہونے والوں میں طیب اور اس کے کمسن بیٹے جس کی عمر سات برس تھی، شامل تھے۔
جبکہ دوسری جانب گذشتہ دنوں تربت میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے اسماعیل ولد ابراہیم کو قتل کیا گیا۔ آج ریلی کے شرکاء نے ان دونوں واقعات میں ملوث مجرمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔