بندوق بردار جھتے کے سامنے اپنے پر امن جمہوری سیاسی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے –  ڈاکٹر مالک

315

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں نیشنل پارٹی کے زیراہتمام  شمولیتی جلسہ میں مکران کے  سیاسی و قبائلی رہنماء سابق صوبائی وزیر منشی محمد بلوچ کے فرزند فیصل منشی محمد، شیرجان اور دیگر نےنیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ ڈاکٹرمالک بلوچ، جان محمدبلیدی، کبیرمحمد شہی، رحمت صالح ودیگرقائدین نے نئے آنے والوں کا خیر مقدم کیا۔

 شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ سرکار اور سرمچار نیشنل پارٹی کو قومی سیاست سے دور رکھنے پر متفق ہیں، سرکار کی جانب سے بندش سمجھ میں آتی ہے مگر بلوچ اور بلوچستان کا نعرہ لگاکر نیشنل پارٹی کے خلاف سرمچاروں کا ایک گروہ کیوں نیشنل پارٹی سے الرجک ہے یہ ہماری سمجھ میں نہیں آتا۔

نیشنل پارٹی کا واضح پیغام ہے کہ مولابخش دشتی کی شہادت کے بعد بندوق برداروں سے ہمارا خوف ختم ہوچکا ہے، نیشنل پارٹی کے کارکنان اب کسی مسلح جھتے کے خوف سے سیاسی جدوجہد سے علیحدہ نہیں ہوسکتے، بلوچستان میں باقی تمام جماعتوں کو ہر قسم کے جدوجہد کی آزادی ہے لیکن نیشنل پارٹی زیر  عتاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کے قائدین چائنیز سفارت کار سے ملاقات کرتے ہیں تو اعتراض نہیں اٹھایا جاتا لیکن نیشنل پارٹی کی لیڈر شپ ملاقات کرتی ہے تو اس پر غداری اور وطن فروشی کے الزامات لگتے ہیں، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ نیشنل پارٹی کسی بندوق بردار جھتے کے سامنے اپنے پر امن جمہوری سیاسی جدوجھد سے دستبردار نہیں ہوگی نا ہی ہمارے کیڈر قتل ہونے سے ختم ہوں گے۔مولابخش، نسیم جنگیان، ڈاکٹر شفیع، محمد حسین کو قتل کیا گیا لیکن ان سے ہماری جہد کمزور ہونے کے بجائے مزید توانا بن گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملا برکت پر حملہ کرکے اسے ایجنٹ کہنا افسوس ناک ہے ،ملا برکت نے میر غوث بخش کے ساتھ پر امن سیاست کی اور آج تک اپنے سیاسی موقف پر ڈٹے ہیں ایسے لوگوں کو قتل کرنا بد بختی ہے، نیشنل پارٹی اب ایسے حربوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم ہماری ایک بڑی کامیابی ہے جس کا مخالفین نے اس وقت مذاق اڑایا تھا مگر وہی لوگ آج اس ترمیم کا کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش بھی کرتے ہیں، نیشنل پارٹی بلوچ اور بلوچستان کی اصل سیاسی وارث ہے اس لیے اسے ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر پر تیل کی کاروبار سے وابستہ لوگوں کو حراساں کرنا قابل مذمت ہے، ہمارے لوگوں کی گزر بسر بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے، گاڈی کو پرچی مافیا کےذریعے ہفتوں تک بارڈر پر روکنا معاشی قتل ہے، پرچی سسٹم ختم کرکے ہر شخص کو آزادی کو کے ساتھ بارڈر ٹریڈ کی اجازت دی جائے، نیشنل پارٹی منظور نظر افراد کو پرچی دے کر بارڈر کراس کرنے اور عام لوگوں کو ہفتوں تک انتظار کرانے کی مذمت کرنے کے ساتھ بارڈر ٹریڈ یونین کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔

 جلسہ عام سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچ عوام کا واحد سہارا ہے اس میں مضبوط سیاسی فکر کے حامل لیڈرشپ موجود ہیں، میر حاصل خان بزنجو ایک توانا آواز تھے جنہوں نے اسلام آباد میں بلوچستان کا مقدمہ جانبداری کے ساتھ لڑا ، ان کا خلا کبھی پر نہیں کیا جاسکتا۔

 انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مالک میں عوام کو لیڈ کرنے، بلوچستان کا مقدمہ لڑنے اور بلوچستان کے وسائل پر آواز بلند کرکے انہیں تحفظ دینے کی غیر معمولی صلاحیتیں موجود ہیں، بلوچستان میں اگر عوام کے اعتماد پر اترنے والا کوئی لیڈر ہے تو وہ ڈاکٹر مالک ہیں، 2018 کو پورے پاکستان کا متفقہ فیصلہ تھا کہ ڈاکٹر مالک واحد شخصیت ہیں جو بلوچستان کو آگ اور خون سے نکال سکتے ہیں، بلوچستان کے مسلے کا حل سیاسی ہے سیاسی مزاکرات کے سوا اور کوئی حل نہیں ہے۔