ہوشاپ واقعے کے خلاف کوئٹہ میں کل احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا – بلوچ یکجہتی کمیٹی

164

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ہوشاپ واقعے کے خلاف کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہوشاپ واقعہ بلوچستان بھر میں سیکورٹی فورسز کا وہ گھناونا چہرہ ہے جسے ہمیشہ چھپایا گیا ہے۔

بیان میں کپا گیا ہے کہ ہوشاپ واقعے میں ملوث اہلکار کو برائے نام گرفتار کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان میں ایسے کیسز کی تعداد سینکڑوں میں ہے لیکن انہیں کبھی اس جرم پر سزا نہیں دی جاتی بلکہ انہیں کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ بلوچستان میں جو چاہے کریں، متاثرہ امیر مراد کے والدہ کے مطابق صرف ہوشاب میں یہ پانچواں ایسا واقعہ ہے جو لوگوں کے سامنے آیا ہے لیکن ڈر خوف اور شرمندگی کی وجہ سے لوگ ایسے معاملات پر خاموشی اختیار کرتے ہیں، پاکستانی سیکورٹی فورسز بلوچ قوم کے ہزاروں سالوں پر مبنی روایات کو سنگین ترین طریقے سے پامال کر رہے ہیں جو مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں جب بھی سیکورٹی فورسز کے ایسے گھناونے عمل پر آواز اٹھائی جاتی ہے تب وہ پریشر میں آکر میڈیا کو دیکھانے کیلئے انہیں گرفتار کرنے اور قانونی طور پر سزا دینے کا ڈرامہ رچاتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسز اس سے بھی سنگین ترین اعمال میں شامل ہیں، بلوچستان میں ہزاروں سیاسی کارکنان و بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جاچکا ہے جبکہ آج تک ان جرائم میں ملوث ایک بھی شخص کو سزا نہیں دی گئی ہے، بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں سیکورٹی فورسز امیر مراد جیسے واقعات میں ملوث ہیں لیکن انہیں ایسے گھناونے اعمال پر سزا دینے کے بجائے ہمیشہ ان کے ایسا عمل پر ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

ترجمان نے بلوچ قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں بلوچستان میں کچھ بھی محفوظ نہیں ہے، لیکن ہماری خاموشی کی وجہ سے ان کو ایسے عمل کرنے پر کوئی بھی ڈر محسوس نہیں ہوتی اگر مزید خاموشی اختیار کی گئی تو یہ لوگ اس سے بھی مزید گھناونے عمل کی جانب جا سکتے ہیں، ہماری مزید خاموشی کل کو اس سے بھی سنگین ترین حالات پیدا کرسکتے ہیں، اب وقت آ چکا ہے کہ پاکستان بھر کے اور دنیا کو ان کے عزائم اور اعمال کے بارے میں آگاہی دی جائے۔ ہماری مزید خاموشی بلوچ قوم کی اجتماعی موت کا سبب بن سکتی ہے، بلوچستان میں یہ پہلا خاندان ہے جنہوں نے فورسز کے ایسے گھناونے عمل کا پردہ پاش کیا ہے ان کی بھرپور آواز بنی چاہیے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ میں موجود بلوچ قوم اور تمام دیگر اقوام سے اپیل کرتے ہیں کہ کل کے ہونے والے احتجاج میں شرکت کرکے اس گھناونے عمل کے خلاف بھرپور آواز بلند کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا میں موجود تمام انسان دوست لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ BalochKidRapedByFc# کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کے ایسے غیر انسانی افعال کو لوگوں کے سامنے آشکار کریں۔