ہوشاب زیادتی کیس: متاثرہ امیر مراد کے بھائی نے میڈیکل رپورٹ مسترد کردی

456

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں گذشتہ روز پاکستانی پیرا ملٹری فورسز کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بننے والے 13سالہ امیر مراد کی بھائی نے میڈیکل رپورٹ مسترد کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز زیادتی کا نشانہ بننے والے کمسن بچے کی میڈیکل رپورٹ تربت کے ٹیچنگ اسپتال کے ڈاکٹروں نے جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بچے سے زیادتی نہیں کی گئی۔

متاثرہ بچے کے بڑے بھائی نے واقعے میں ملوث ایف سی اہلکاروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو میڈیکل رپورٹ پیش کیا گیا ہے وہ حقائق کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ ہمارا ایف آئی آر تک درج نہیں کررہا ہے –

مقامی ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج کا متاثرہ بچے کے لواحقین پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ واقعے کی رپورٹ درج نہ کریں اور معاملہ رفع دفع کریں۔

ڈاکٹروں کی جاری کردہ میڈیکل رپورٹ کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے بھی تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سب کچھ طاقت اور بندوق کے زور پر کیا جارہا ہے –

جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر کل اس واقعہ کے خلاف تربت میں ریلی اور احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے –

خیال رہے کہ کم سن بچہ ہوشاپ گریڈ بازار کا رہائشی ہے۔ بچے سے زیادتی کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے بھائی کیساتھ ایف سی ناکہ کے قریب باغات میں شہد جمع کرنے گیا تھا۔

اہلکار نے اس کے دوسرے بھائی پر مبینہ تشدد کرکے بھگا دیا تھا اور کم سن بچے کو تشدد کے بعد جبری طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔